بلوچستان: ایف سی کمپاؤنڈ پر حملہ کرنے والے تمام 6 دہشت گرد ہلاک، شہری سمیت 7 جوان شہید
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمپاؤنڈ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن کے دوران ایک شہری سمیت 7 فوجی جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان کے مطابق اس کارروائی میں ایک خاتون سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پاک فوج کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ میں موجود تمام 6 دہشت گرد، جو پوری طرح اسلحے سے لیس تھے ان کا صفایا کردیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ کلیئرنس آپریشن گزشتہ شام ایف سی کیمپ پر دہشت گردوں کے ابتدائی حملے کو پسپا کرنے کے بعد شروع ہوا تھا جو 13 مئی کی صبح پایہ تکمیل تک پہنچا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پیچیدہ کلیئرنس آپریشن میں یرغمالیوں کو بچانے اور ساتھ ہی ایک رہائشی بلاک سے تین خاندانوں کو بحفاظت نکالنے کی کوششیں شامل تھیں، دہشت گردوں نے اپنے خوفناک عزائم سے بچوں کو بھی نہیں بخشا۔
تاہم دہشت گردوں کے روابط کا پتا لگانے، سہولت کاروں کو گرفتار کرنے اور ان کے اسپانسرز کو بے نقاب کرنے کے لیے ضروری انٹیلی جنس فالو اپ جاری رکھا جائے گا۔
بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز جاری بیان میں آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع قلعہ سیف اللہ کے قصبے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ایک کیمپ پر صبح سویرے ہوئے حملے کے بعد دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ رات گئے تک حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں دو فوجی جوان شہید اور تین دیگر زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کور7 کے کمانڈر آصف غفور’بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں کو گھیر لیا گیا ہے’ اور سیکورٹی فورسز نے ’دہشت گردوں پر دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ’ایک عمارت میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے‘ کارروائی جاری ہے، اس دوران فائرنگ کا زبردست تبادلہ بھی ہوتا رہا۔