• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر 2 آڈیو لیکس سامنے آگئیں

شائع May 12, 2023
عمران خان نے مسرت چیمہ سے کہا کہ اعظم سواتی سے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں اٹھانے کو کہیں—فائل فوٹو: اے پی پی
عمران خان نے مسرت چیمہ سے کہا کہ اعظم سواتی سے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں اٹھانے کو کہیں—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مختلف کیسز میں عمران خان کو بچانے کے لیے اپنی قانونی جنگ تیز کرنے پر آڈیو لیکس کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ کی گرفتاری پر سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد، دو لیک آڈیو کالز سوشل میڈیا پر جاری کی گئیں جسے مین اسٹریم الیکٹرانک میڈیا نے نشر بھی کیا۔

بظاہر عمران خان کی گرفتاری کے بعد منگل (9 مئی) کو ایک لیک کال ریکارڈ کی گئی، جس میں مبینہ طور پر وہ اپنی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ سے بات کرتے ہوئے ان سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے کمرہ عدالت کی ’صورتحال‘ کے بارے میں پوچھتے ہیں۔

عمران خان نے بظاہر مسرت چیمہ سے کہا کہ وہ پارٹی رہنما اعظم سواتی سے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں اٹھانے کو کہیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے چیف جسٹس کو ’ان‘ سے حکم لینے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

ادھر پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے لیک ہونے والی گفتگو کی صداقت کی تصدیق کی، انہوں نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا حوالہ دے رہے تھے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ’اصل مسئلہ‘ آئین کی بالادستی ہے۔

ایک اور لیک آڈیو کال میں پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے سربراہ خواجہ طارق رحیم اور صحافی عبدالقیوم صدیقی کے درمیان گفتگو میں خواجہ طارق نے مبینہ طور پر صحافی کو بتایا کہ سپریم کورٹ عمران خان کا کیس جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ بھیجے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کیس کی سماعت سے خود کو الگ کر لیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کے وکیل ان کے خلاف اعتراضات اٹھائیں گے۔

طارق رحیم نے بظاہر قیوم صدیقی کو بتایا کہ اس کے بعد کیس جسٹس محسن اختر کیانی کو بھیج دیا جائے گا اور وہ عمران خان کو ضمانت دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024