سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 40 ہزار روپے کی نئی بُلند ترین سطح پر
عالمی مارکیٹ میں نمایاں تبدیلی نہ ہونے کے باوجود پاکستان میں ایک دن میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 9 ہزار 900 روپے اور 10 گرام کی قیمت میں 8 ہزار 487 روپے کا بُلند ترین اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آل سندھ صرافہ جیولرز نے بتایا کہ فی تولہ اور 10 گرام سونے کی قیمت تاریخ کی بُلند ترین سطح 2 لاکھ 40 ہزار روپے اور 2 لاکھ 5 ہزار 761 روپے پر پہنچ گئی ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں فی اونس قیمت 2 ہزار 31 ہزار ڈالر ہے۔
رواں برس کے آغاز سے اب تک سونے کی فی تولہ اور 10 گرام قیمتوں میں بالترتیب 52 ہزار 800 روپے اور 45 ہزار 267 روپے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمتیں 207 ڈالر بڑھی ہیں۔
یکم جنوری کو فی تولہ اور 10 گرام کی قیمتیں بالترتیب ایک لاکھ 87 ہزار 200 روپے اور ایک لاکھ 60 ہزار 494 روپے تھیں جبکہ عالمی منڈی میں فی اونس قیمت ایک ہزار 824 ڈالر تھی۔
گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 1.85 فیصد یا 5 روپے 38 پیسے اضافے کے بعد 290 روپے 22 پیسے کا ہوگیا تھا، مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں کا تعین عالمی قیمت اور شرح تبادلہ میں رودوبدل کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی جے ایم اے) کے چیئرمین محمد ارشد نے بتایا کہ سٹہ مافیہ اور سرمایہ کار دونوں 10 گرام سونے کا سکہ خرید رہے ہیں کیونکہ عمران خان کی گرفتاری کے مستقبل کی سیاسی صورتحال کے بعد مارکیٹ میں افراتفری دیکھی گئی، سرمایہ کار انتہائی بُلند قیمت پر بھی سونا خرید رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عید الفطر میں شادیوں کا سیزن تھا تاہم صرف 10 فیصد جیولری خریدی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بیشتر افراد بُلند قیمتوں پر سونا خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے اور جیولری کی کم خریداری کی یہی اہم وجہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سونا تیزی سے پُرتعیش اشیا کی کیٹیگری میں شامل ہو رہا ہے، جس میں ڈائمنڈز، ایمرلیڈ اور جیمز سمیت قیمتی پتھر شامل ہیں، مستقبل میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے سونے کی جیولری خریدنا ایک چیلنج ہوگا۔
ٹاپ لائنز سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا کہ کچھ سرمایہ کار روپے کی قدر میں بڑی کمی کی وجہ اور بڑھتے ہوئے سیاسی بحران کی وجہ سے سونا خرید رہے ہیں۔
اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ فہد رؤف نے بتایا کہ جاری سیاسی بحران اور مالیاتی بے یقینی کے پیش نظر سرمایہ کار سونا تیزی سے خرید رہے ہیں، جسے وہ محفوظ تصور کرتے ہیں۔