یورپی یونین کا انتہا پسند وزیر کی شرکت پر اسرائیلی استقبالیے میں جانے سے انکار
یورپی یونین (ای یو) نے کہا ہے کہ وہ تل ابیب میں یوروپ ڈے استقبالیے میں شرکت منسوخ کر رہی ہے جب کہ حکومت کی نمائندگی کرنے والے انتہا پسند اسرائیلی وزیر تقریب میں شرکت کرنے کے اپنے ارادے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق اپنے ایک بیان میں اسرائیل میں یورپی یونین کے وفد نے کہا کہ وہ اب بھی منگل کے روز یورپ ڈے منائے گا لیکن افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال ہم نے سفارتی استقبالیہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم کسی ایسے شخص کو پلیٹ فارم پیش نہیں کرنا چاہتے جس کے خیالات ان اقدار سے متصادم ہوں جن کے لیے یورپی یونین ڈٹا ہوا ہے۔
اتوار کے روز اسرائیلی میڈیا میں قومی سلامتی کے وزیر اتامر بین گویر کے تل ابیب استقبالیہ میں حکومتی نمائندگی کرنے پر یورپی یونین کے عدم اطمینان کے بارے میں رپورٹیں آنا شروع ہوئی تھیں۔
اسرائیلی حکومت کے حکام نے پیر کو تصدیق کی تھی کہ اتامر بین گویر کو حکومت کی طرف سے یورپی یونین کی تقریب میں شرکت کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
فلسطینیوں کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات دینے کی تاریخ رکھنے والے اتامر بین گویر پر اپنی جوانی میں 50 سے زیادہ مرتبہ تشدد یا نفرت انگیز تقاریر پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، انہیں 2007 میں ایک دہشت گرد گروپ کی حمایت اور نسل پرستی کو ہوا دینے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
انہوں نے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے الحاق کی وکالت کی ہے جہاں وہ ایک یہودی بستی میں رہتے ہیں، عالمی قوانین کے تحت ایسی بستیوں کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی جیوش پاور پارٹی کے سربراہ اتامر بین گویر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے مقرر کردہ نمائندہ ہیں اور انہوں نے اپنی تقریب میں شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔
انہوں نے اس تقریر کی تفصیلات بھی فراہم کیں جو وہ سفارتی استقبالیہ میں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پیر کے روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ترجمان نے کہا کہ استقبالیہ کے حوالے سے کیا کرنا ہے وہ اس پر مشاورت کر رہے ہیں۔
ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتامر بین گویر کے سیاسی خیالات کی توثیق نہیں کرتے، ہم ان کی پارٹی کے سیاسی نظریات کی بھی توثیق نہیں کرتے جب کہ وہ ان تمام اقدار اور اصولوں سے بالکل متصادم ہیں جن پر یورپی یونین کھڑی ہے اور جن پر وہ یقین رکھتی ہے۔
بعد ازاں پیر کی رات یورپی یونین کے اسرائیلی وفد نے اعلان کیا کہ وہ سفارتی استقبالیہ منسوخ کر رہا ہے لیکن پھر بھی وہ مضبوط اور تعمیری دو طرفہ تعلقات کا جشن منانے کے لیے اسرائیلی عوام کے لیے ثقافتی تقریب کا انعقاد کرے گا۔
اس اعلان کے بعد اتامر بین گویر نے یورپی یونین پر تنقید کرتے ہوئے اس پر منافقت اور غیر سفارتی انداز میں منہ بند کرانے کی کوشش کا الزام لگایا، یومِ یورپ یورپی اتحاد اور امن کے سالانہ جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ دن دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے چند سال بعد 1950 کے شومن اعلامیے کی سالگرہ کے موقع پر منایا جاتا ہے جب کہ اس اعلامیے نے آج کے 27 ممالک کے یورپی یونین بلاک کی بنیاد رکھی تھی۔