امریکا میں کساد بازاری کے خدشات میں کمی کے ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ
امریکا میں کساد بازاری کے خدشات میں کمی کے ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ نومبر کے بعد پہلی بار مسلسل تین ہفتوں تک قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق برینٹ کروڈ فیوچر 6 بج کر 24 منٹ پر 43 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 75.73 ڈالر فی بیرل پر تھا، یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ فیوچر 45 سینٹس یا 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ، 71.79 ڈالر فی بیرل پر رہا۔
سی ایم سی مارکیٹس کی تجزیہ کار ٹینا ٹینگ نے کہا کہ آئل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان گزشتہ جمعہ کو وال اسٹریٹ میں انرجی اسٹاکس کی قدر میں اضافے کے بعد دیکھا گیا ہے جب کہ امریکا میں ملازمت کے مضبوط اعداد و شمار رپورٹ کیے گئے، ان اعداد و شمار نے معاشی کساد بازاری کے بارے میں خدشات کو کم کیا جس کی وجہ سے ہفتے کے اوائل میں فروخت میں تیزی دیکھی گئی۔
ان خدشات کے باعث کہ امریکی بینکنگ بحران معیشت کو سست کر دے گا اور دنیا میں سب سے زیادہ تیل استعمال کرنے والے ملک میں ایندھن کی طلب میں کمی نے گزشتہ ہفتے برینٹ بینچ مارک کی قیمت کو 5.3 فیصد کم کر دیا تھا جب کہ ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت میں 7.1 فیصد کمی ہوئی۔
تاہم اپریل کے لیے امریکی ملازمتوں کی مثبت رپورٹ، کمزور ڈالر، اور پیٹرولیم مصنوعات برآمد کرنے والے ممالک اور اتحادیوں کی تنظیم ’اوپیک پلس‘ کی اگلی میٹنگ میں سپلائی میں کٹوتی کی توقعات کے باعث جمعہ کے روز بینچ مارکس میں تقریباً 4 فیصد اضافہ ہوا۔
او اےاین ڈی اے کے تجزیہ کار ایڈورڈ مویا نے کہا کہ خام تیل کی قیمتیں مستحکم ہونے کی کوشش کر رہی ہیں جب کہ انرجی ٹریڈرز اس بات کے منتظر ہیں کہ ہوسکتا ہے اوپیک پلس ممالک پیداوار کو مزید کم کرنے کے لیے تیاری کا اشارہ دے دیں۔
گولڈمین سیکس کے تجزیہ کاروں نے ہفتے کے روز ایک نوٹ میں کہا کہ امریکی بینکنگ سسٹم میں تناؤ، صنعتی سست روی اور اوپیک پلس ممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کی وجہ سے عالمی سطح پر سپلائی میں اضافے کی وجہ سے قریب ترین مدت کی طلب کے خدشات میں اضافہ ہوا تھا۔
انویسٹمنٹ بینک نے دسمبر تک 95 ڈالر اور اپریل تک 100 ڈالر برینٹ فی بیرل کی اپنی پیش گوئی برقرار رکھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عالمی مارکیٹ میں امریکی شرح سود میں اضافے کے خدشات اور چین میں پیداواری صلاحیت پر اثرات کے باعث تیل کی قیمت میں کمی آگئی تھی۔
امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں ممکنہ اضافے اور چین میں پیداواری صلاحیت سے اقتصادی اثرات پر تشویش کے باعث اوپیک پلس کی سپلائی میں رواں ماہ سے لاگو ہونے والی نئی کٹوتیوں کی وجہ سے تیل کی قیمت میں کمی آئی تھی۔