نوجوان نے آرٹ کا حصہ رہنے والا تین کروڑ روپے کا کیلا کھالیا
جنوبی کوریائی طالب علم نے دنیا کے مہنگے ترین ’بنانا آرٹ‘ کا حصہ رہنے والے تقریبا ساڑھے تین کروڑ روپے کی مالیت کے کیلے کو کھانے کے بعد اس کا چھلکا دیوار پر لٹکا دیا۔
جی ہاں، جنوبی کوریا کے کالج کے طالب علم نے میوزیم کے دورے کے دوران ایک لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ساڑھے تین کروڑ روپے کی مالیت کے آرٹ کا حصہ رہنے والے کیلے کو کھالیا۔
برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق مذکورہ ’بنانا آرٹ‘ کیلے کو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول کے ایک میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔
مذکورہ ’بنانا آرٹ‘ اطالوی آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن نے 2018 میں بنایا تھا اور اس کی دو کاپیاں 2019 میں امریکی شہر میامی میں ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوئی تھیں۔
مذکورہ آرٹ کوئی پینٹنگ نہیں بلکہ دیوار پر ٹیپ کی مدد سے کیلے کو چپکانے کا ایک نمونہ ہے، جس میں کیلے کو ہر دو یا تین دن بعد تبدیل کردیا جاتا ہے۔
اطالوی آرٹسٹ مذکورہ آرٹ کو شاہکار قرار دیتے ہوئے اسے دنیا کے مختلف شہروں میں نمائش اور فروخت کے لیے پیش کرتے آ رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں انہوں نے سیول کے میوزم کی دیوار پر ٹیپ کی مدد سے کیلے کو چپکا کر اسے نمائش اور فروخت کے لیے پیش کیا، تاہم اس بار بھی ان کے کیلے کو ایک طالب علم کھا گئے۔
جنوبی کوریا کی میڈیا کے مطابق طالب علم نے میوزیم کے دورے کے دوران کیلے کو ٹیپ سے نکال کر کھالیا اور بعد ازاں اس کے چھلکے وہیں لٹکا دیے۔
طالب علم کی جانب سے کیلے کو کھانے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی اور انہوں نے بعد ازاں میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے صبح کو ناشتہ نہیں کیا تھا، اس لیے بھوک لگنے پر انہوں نے کیلے کو نکال کر کھالیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ موریزیو کیٹیلن آرٹسٹ کے اسی ’بنانا آرٹ‘ کے کیلے کو 2019 میں ایک امریکی کامیڈین نے بھی میوزیم میں نمائش کے دوران کھالیا تھا۔
مذکورہ آرٹ کے تحت میوزیم کی دیوار پر سفید رنگ کی ٹیپ چپکائی جاتی ہے، جس میں کیلے کو لٹکا دیا جاتا ہے اور نمائش کے دوران ہر تین دن بعد کیلے کو تبدیل کرکے وہاں عام تازہ کیلا رکھ دیا جاتا ہے۔
اطالوی آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن نے اپنے مذکورہ شاہکار آرٹ کے نمونے کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا ساڑھے تین کروڑ روپے رکھی ہے اور اب تک وہ مذکورہ آرٹ سے پاکستانی پانچ کروڑ روپے سے زائد کی کمائی بھی کر چکے ہیں۔
مذکورہ آرٹ کے نمونے کو خریدنے والے افراد کو ٹیپ اور کیلا دیا جاتا ہے اور انہیں سمجھایا جاتا ہے کہ وہ گھر کی دیوار پر ٹیپ کو چپکا کر ہر تیسرے دن کیلے کو تبدیل کرلیا کریں۔