• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 60 لاکھ ڈالر کم ہوگئے

شائع May 5, 2023
مفتاح اسمعٰیل نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اپریل میں بھی فاضل پن ہوگا جو معیشت میں استحکام کے لیے مددگار ثابت ہوگا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
مفتاح اسمعٰیل نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اپریل میں بھی فاضل پن ہوگا جو معیشت میں استحکام کے لیے مددگار ثابت ہوگا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر 28 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 60 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 4 ارب 46 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرنسی ماہرین کا خیال ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں معمولی کمی آئندہ چند ہفتوں تک شرح تبادلہ میں استحکام میں مددگار ثابت ہوگی۔

تاہم بینکرز کا کہنا ہے کہ مارچ میں 65 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مثبت کرنٹ اکاؤنٹ نے حقیقی معنوں میں شرح تبادلہ کو سپورٹ کی۔

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسمعٰیل نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اپریل میں بھی فاضل پن ہوگا جو معیشت میں استحکام کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

پاکستان نے درآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی کی ہے، جس کی وجہ سے معاشی نمو بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن توازن ادائیگی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

حکومت کے لیے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کرنے میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔

پاکستان کو مستقبل میں معاشی استحکام کے لیے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہوگی کیونکہ اسے مالی سال 2024 میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 35 ارب ڈالر کی بڑی رقم درکار ہوگی۔

تاہم مرکزی بینک کو ابھی تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے وعدہ کردہ رقم موصول نہیں ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زیرہ جائزہ ہفتے کے دوران ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب 4 کروڑ ڈالر رہے جس میں کمرشل بینکوں کے پاس موجود 5 ارب 58 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں۔

اس سے پچھلے ہفتے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024