موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے جرمنی کا پاکستان کو 12 کروڑ یورو دینے کا وعدہ
جرمنی نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 12 کروڑ یورو دینے کا وعدہ کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے شہر برلن میں ’پیٹرزبرگ کلائمیٹ ڈائیلاگ‘ کے موقع پر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی (بی ایم زیڈ) کے ایک وفد کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقین کی بات چیت کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان موسمیاتی موافقت اور تخفیف کے اقدامات پر دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا تھا۔
ملاقات میں گفتگو 3 اہم موضوعات پر مرکوز رہی جس میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے بہتر تحفظ، قابل تجدید توانائی کے لیے پائیدار بنیادی انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی دھچکوں کا سامنا کرنے والے کمزور طبقات کی مدد کے لیے سماجی تحفظ کے پروگرام کو وسعت دینا شامل تھا۔
اس موقع پر جرمن وفاقی وزیر برائے اقتصادی تعاون اور ترقی سوینجا شولز نے وعدہ کیا کہ جرمنی ان اقدامات میں تعاون کے لیے پاکستان کو 12 کورڑ یورو کی امداد فراہم کرے گا۔
شیری رحمٰن نے ’کلائمیٹ انرجی انیشی ایٹِو‘ کے ذریعے پاکستان کی حمایت کرنے پر جرمنی کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ ’اس اقدام کے ذریعے پاکستان کو موسمیاتی خطرات کی تشخیص، ملک کے مختلف حصوں میں آب و ہوا کے خطرات کی پروفائلنگ، موسمیاتی تعلیم کی اعلیٰ تعلیم میں مرکزی حیثیت میں شمولیت اور فنانس موبلائزیشن کے لیے صلاحیت کی تعمیر میں مدد ملی‘۔
شیری رحمٰن نے ان اقدامات میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے ہم آہنگ کرنے اور مزید پائیدار مستقبل کی تعمیر کے قابل بنانے میں جرمنی کے تعاون کو اہم قرار دیا۔
سوینجا شولز نے احتیاطی اور اصلاحی اقدامات کے لیے وسائل کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تخفیف اور موافقت کے لیے پاکستان کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے تکنیکی حل کہ ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ سماجی حل شامل کرکے مستقبل میں موسم کے شدید اثرات سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے معاشروں کو تیار کیا جائے۔
سوینجا شولز نے ان کوششوں میں پاکستان کی حمایت کے لیے جرمنی کے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تعاون کے ذریعے ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے مثبت امکانات ظاہر کیے۔
اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے وزرا نے ماحولیاتی خطرات کے خلاف ’گلوبل شیلڈ‘ کے تحت تعاون کے مواقع پر بھی غور کیا۔
اختتام میں پاکستان میں توانائی کے تحفظ کے لیے گرین ہائیڈروجن کے امکانات سمیت مستقبل میں تعاون کے دیگر ممکنہ شعبوں پر بات چیت بھی ہوئی۔
وزرا نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے اور پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے جرمنی اور پاکستان کے درمیان تعاون جاری رکھنے کے امکانات کے بارے میں امید ظاہر کی۔
واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جرمنی کی جانب سے ماضی میں بھی پاکستان کو امداد فراہم کی جا چکی ہے۔
گزشتہ برس 7 اکتوبر کو برلن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اعلان کیا تھا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اب تک 5 کروڑ یورو کا اعلان کرچکی ہے، سیلاب کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ نقصان کی وجہ سے ہنگامی طبی امداد کے لیے مزید ایک کروڑ یورو کا اعلان کر رہے ہیں۔