وزیراعظم کا گندم و دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کےخلاف کارروائی کا حکم
وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم، چینی، کھاد اور دیگر اشیا اسمگل کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ان سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں بیش بہا اضافہ ہوا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس سال 10سال کا ریکارڈ توڑنے والی گندم کی شاندار فصل پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور حکومتی کوششوں سے ملک میں گندم کی شاندار فصل ہوئی ہے جس نے گزشتہ 10 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اسمگلروں کو عوام کے لیے مسائل پیدا کرنے کی کبھی اجازت نہیں دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فصل کی کٹائی سے عین قبل شدید بارشوں اور سیلاب کے باوجود کسانوں کی محنت اور حکومت کی کوششوں سے حاصل ہونے والی گندم کی بڑی فصل پر پہلا حق عوام کا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے اگلی فصل کے لیے کسانوں کو کھاد کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ایک منصوبے پر عمل درآمد بھی شروع کر دیا ہے۔
وزیر اعظم نے اسمگلنگ کی لعنت پر قابو پانے کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک سرکاری پریس ریلیز میں وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ میں کبھی بھی کچھ کالی بھیڑوں کو لوگوں کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دوں گا اور اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا جب تک کہ ملک کو اسمگلنگ کی لعنت سے نجات نہیں مل جاتی۔
نواز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا دورہ کرکے صوبائی حکام سے ملاقات کریں اور اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ میں ملوث یا غفلت برتنے والے اہلکاروں کو فی الفور برطرف کر دیا جائے گا اور ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی کی جائے گی۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو اسمگل ہونے والے سامان کو ضبط اور اسمگلنگ میں ملوث اصل مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے مناسب تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے انسداد اسمگلنگ عدالتوں کی تعداد بڑھانے اور اسمگلنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ان کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ ساتھ مقدمات کی جلد سماعت اور مجرموں کو سخت سزائیں دینے پر بھی زور دیا۔
اجلاس کو ضلعی اور صوبائی سرحدوں پر انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ چیک پوسٹوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی گئی ہے اور خوراک اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ کی چیکنگ کے لیے وہاں باقاعدہ مشترکہ گشت جاری ہے۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران خضدار سے تقریباً 6 ہزار ٹن اسمگل شدہ سامان برآمد کیا گیا۔
مزید یہ کہ گزشتہ ہفتے ٹرکوں اور گوداموں کے قافلوں سے 4ہزار342 ٹن اسمگل شدہ سامان ضبط کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں کی خفیہ اطلاع پر سامان کی اسمگلنگ میں سہولت کاری میں ملوث پائے جانے والے اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ ایماندار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔
وزیراعظم نے اسمگلنگ کی لعنت پر قابو پانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس حکام کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے سوڈان میں پھنسے پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کے لیے وزارت خارجہ کی کوششوں کو سراہا۔