اسرائیلی حراست میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما دم توڑ گئے
اسلامی جہاد گروپ سے تعلقات کے الزام میں اسرائیل کی قید میں احتجاجاً بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما خدر عدنان انتقال کر گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق اسے تقریباً تین ماہ قبل اسرائیل نے حراست میں لیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے الزام لگایا کہ خدر عدنان کی موت کے بعد غزہ کے جنگجوؤں کی جانب سے تین راکٹ فائر کیے گئے جو کھلے علاقوں میں گرے، اس نے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔
فلسطینی وزیراعظم نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گرفتار خدر عدنان کی موت کو قتل عمد قرار دیا۔
وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا کہ اپنی رہائی کے لیے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے، طبی طور پر ان کو نظر انداز کر کے، ان کی صحت کی سنگین صورتحال کے باوجود انہیں سیل میں رکھا گیا۔
اسرائیل کی جیل سروس نے اسلامی جہاد سے وابستہ قیدی کی موت کا اعلان کیا۔
اپنے ایک بیان میں جیل سروس نے کہا کہ وہ آج صبح سویرے اپنے سیل میں بے ہوش پائے گئے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب کے مطابق 45 سالہ خدر عدنان بھوک ہڑتال کے نتیجے میں مرنے والا پہلا فلسطینی شہری ہے ۔
وکالت گروپ کے ڈائریکٹر قدورا فارس نے کہا کہ دیگر فلسطینی قیدی زبردستی کھانا کھلانے کی کوششوں کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے گئے۔
فلسطینیوں نے خدر عدنان کی موت پر ردعمل دیتے ہوئے مغربی کنارے کے شہروں میں عام ہڑتال کرتے ہوئے دکانیں بند کر دیں۔
عرب لیگ نے کہا کہ خدر عدنان کی موت جان بوجھ کر طبی غفلت کی پالیسی کا نتیجہ ہے، یہ پالیسی اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے منظم طریقے سے رائج ہے۔
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر نے کہا کہ فسادات روکنے کے لیے جیل حکام نے سیل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ پریزن سروس کو بھوک ہڑتالوں اور جیلوں کے حوالے سے سیکیورٹی میں خلل کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی ہدایت ہے۔
ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے خدر عدنان کوایک بھوک ہڑتالی قرار دیا جس نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر طبی امداد لینے سے انکار کر دیا۔
اہلکار نے کہا کہ حالیہ دنوں میں فوجی اپیل کورٹ نے صرف اس کی میڈیکل کنڈیشن کی بنیاد پر نظر بندی سے رہا کرنے کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔
اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس کی افواج باقاعدگی سے فلسطینیوں کو حراست میں لے رہی ہیں جنہیں اسرائیلی فوجی عدالتوں کے تابع حراست میں رکھا جاتا ہے۔
اسلامی جہاد نے خبردار کیا کہ اسرائیل کو اس جرم کی قیمت چکانی پڑے گی، ایک بیان میں اس نے کہا کہ فریڈم ہیرو خدر عدنان نے دنیا کے سامنے دشمن کی جانب سے کیے گئے جرم میں جام شہادت نوش کیا۔