بھارت: ناشتے کے ’بڑے آرڈر‘ نے ممبئی پولیس کو جعلی کال سینٹر تک پہنچا دیا
بھارت میں دنیا بھر کے لوگوں کو دھوکا دینے والے جعلی کال سینٹرز بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں، اسی طرح فراڈ میں ملوث ایک کال سینٹر ممبئی میں پکڑا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق ممبئی پولیس نے بتایا کہ وہ جعلی کال سینٹر پکڑنے میں کامیاب ہوئی ہے، یہ کارروائی وہاں کام کرنے والے عملےکی جانب سے ناشتے کے آرڈر کے باعث عمل میں آئی۔
واضح رہے کہ سال 2000 کے آغاز سے بھارت عالمی کال سینٹر کا مرکز ہے، جہاں غیر ملکی اداروں نے تعلیم یافتہ اور انگریزی بولنے والی افرادی قوت کو کسٹمر فون انکوائریز کا جواب دینے کی ملازمت دی ہے۔
بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی سے باہر راجودی بیچ کے ساتھ واقع ایک گھر میں موجود کال سینٹر میں درجنوں ملازمین رہائش پذیر تھے اور باہر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت اور رابطے سے دور رکھنے کےلیے ورکرز کو عمارت سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی کہ کوئی شخص قریب میں کھانے کی دکان سے بار بار ناشتے کے درجنوں آرڈر دے رہا ہے اور یہ آرڈرز صبح 4 بجے دیے جا رہے ہیں۔
پولیس افسر سوہاس باوچے نے اے ایف پی کو بتایا کہ بیچ ریزورٹ ہفتے کے اختتام پر سیاحوں سے بھرا ہوتا ہے اور دوسرے دنوں میں تقریباً ویران ہوتا ہے، چنانچہ کئی روز تک روزانہ صبح سویرے 50 سے 60 کپ چائے اور ناشتے کے آرڈرز نے شکوک و شبہات کو جنم دیا اور ہم نے خفیہ طور پر اس مقام کی نگرانی شروع کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بالآخر 11 اپریل کی رات کو ایک گھر پر چھاپہ مارا اور مالک سمیت 47 ملازمین کو گرفتار کر لیا، جعلی کال سینٹر میں 60 ورک اسٹیشن تھے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد پر بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت نقالی، دھوکا دہی اور فراڈ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، حکام نے قبضے میں لیے گئے کمپیوٹرز کی فرانزک جانچ پڑتال بھی شروع کر دی ہے۔
پولیس افسر نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوجوان ملازمین کو آسٹریلیا سے غیر مشکوک انداز میں بینک صارفین کی کالیں وصول کرنے کی تربیت دی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملازمین نے مبینہ طور پر ون ٹائم پاس ورڈز سمیت حساس ذاتی تفصیلات اور سیکیورٹی انفارمیشن صارفین سے حاصل کیں اور یہ معلومات ای میل کے ذریعے مینیجرز کو ارسال کیں۔
ممبئی پولیس کے سینئر افسر نے کہا کہ پکڑا گیا جعلی کال سینٹر بڑے عالمی گروپ کا چھوٹا حصہ ہوسکتا ہے جبکہ ہم اس ریکیٹ کے عالمی رابطوں کی چھان بین کر رہے ہیں۔