وزیراعظم کا گندم کی ریکارڈ پیداوار پر اظہارِ تشکر، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا حکم
وزیراعظم شہباز شریف نے رواں سال گندم کی شاندار فصل (بمپر کراپ) کا کریڈٹ اپنی حکومت کو دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے یہ ہدایات اس خدشے کے پیش نظر جاری کی ہیں کہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد مارکیٹ میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرسکتے ہیں جس سے لوگ خوف و ہراس کا شکار ہوجائیں گے۔
وزیراعظم نے گزشتہ روز اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ ’الحمدللہ اس سال پاکستان میں گندم کی گزشتہ 10 سال کی نسبت شاندار فصل ہوئی ہے‘۔
انہوں نے گندم کی 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن ریکارڈ پیداوار کو حکومت کی جانب سے سیلاب اور معاشی مشکلات کےباوجود کسانوں کو بروقت کھاد، معیاری بیج، کسان پیکیج کی فراہمی یقینی بنانے کا نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’حکومت کا آئندہ ہدف ملکی ضروریات پوری ہونےکےبعد پاکستان کو پھر سےگندم برآمد کرنے والا ملک بنانا ہے‘۔
وزیراعظم نے گندم کی سرکاری خریداری مہم کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت بھی کی جہاں انہیں بتایا گیا کہ 21 لاکھ ٹن اناج کا ذخیرہ موجود ہے جس سے سال 24-2023 کے دوران گندم کی مجموعی دستیابی کو 2 کروڑ 96 لاکھ ٹن ہوگئی ہے اور گندم درآمد کرنے کی ضرورت کم ہوکر تقریباً 10 لاکھ ٹن رہ گئی ہے۔
انہوں نے گندم کی خریداری کے وفاقی اور صوبائی محکموں کو ہدایت کی کہ وہ براہ راست کسانوں سے زیادہ سے زیادہ گندم خریدیں تاکہ کاشتکاروں کو فائدہ ہو۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’تمام صوبائی اور وفاقی ادارے گندم کی خریداری کا اپنا ہدف بڑھائیں تاکہ پورا سال گندم کی بلاتعطل فراہمی ممکن ہو‘، انہوں نے کمرشل بینکوں سے مطلوبہ مالی وسائل حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ، معاون خصوصی طارق باجوہ، صوبائی وزیر صنعت ایس ایم اے تنویر اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔