• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

لکی مروت: دہشت گرد حملوں کے ردعمل میں شہریوں کی امن ریلی

شائع April 30, 2023
مقررین نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی تازہ لہر کی مذمت کی —فوٹو: ڈان
مقررین نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی تازہ لہر کی مذمت کی —فوٹو: ڈان

خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت میں پاک فوج کی تنصیبات پر 3 دہشت گرد حملوں کے ردعمل میں شہریوں کی جانب سے ایک بڑی امن ریلی نکالی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’اولسی پاسون تحریک‘ نے پختونوں کی سرزمین پر لاقانونیت اور عسکریت پسندی کے خلاف احتجاج کے لیے اِس ریلی کا اہتمام کیا۔

ریلی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکا نے بینرز اور سیاہ اور سفید جھنڈے اٹھا رکھے تھے جن پر لاقانونیت کے خلاف اور امن اور ہم آہنگی کے حق میں نعرے درج تھے۔

اس موقع پر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین، اے این پی کے صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی اور ضلعی صدر ملک علی سرور خان، پی ٹی آئی رہنما جوہر محمد خان اور ڈاکٹر محمد اقبال، جے یو آئی (ف) کے مفتی ضیا اللہ، مولانا عبدالوکیل اور فواد خان اور رہنما جماعت اسلامی محمد اقبال سمیت سماجی کارکنان، طلبہ تنظیموں کے رہنما اور بلدیاتی اراکین نے بھی شرکت کی۔

مقررین نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی تازہ لہر کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافے نے مقامی باشندوں کو خوفزدہ کر دیا ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی باشندے اپنی سرزمین پر دہشت گردی اور لاقانونیت کو برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی کو ان کے حقوق غصب کرنے کی اجازت دیں گے۔

ایک مقرر نے دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کی مخالفت کی اور کہا کہ دیگر علاقوں میں اس طرز کے فوجی آپریشنز نے لوگوں کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کرنے کے بجائے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عسکریت پسندوں کے خلاف خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کارروائیوں پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی باشندے امن کی بحالی کے لیے قربانیاں دینے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ اپنے گھر نہیں چھوڑیں گے۔

مقررین نے کہا کہ جنوبی ضلع قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور انہیں استعمال کرنے کا پہلا حق مقامی باشندوں کا ہے۔

انہوں نے حکومت سے علاقے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور بنیادی سہولیات زندگی کی عدم دستیابی کا بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے پختونوں کی سرزمین پر پُرتشدد کارروائیوں کی تازہ لہر کو عالمی سازش سے جوڑتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہماری سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو حکمرانوں کے محل نما گھروں کے سامنے احتجاج کیا جائے گا‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024