• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پولیو وائرس اب صرف جنوبی خیبرپختونخوا کے اضلاع تک محدود ہے، عالمی ادارہ صحت

شائع April 29, 2023
پولیو کے کیسز اب بنیادی طور پر صرف جنوبی خیبر پختونخواہ تک محدود ہیں — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
پولیو کے کیسز اب بنیادی طور پر صرف جنوبی خیبر پختونخواہ تک محدود ہیں — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے آئندہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کو ایک رپورٹ پیش کی ہے کہ پاکستان میں پولیو کے کیسز اب بنیادی طور پر صرف جنوبی خیبر پختونخواہ تک محدود ہیں جہاں بچوں تک رسائی میں بدستور چیلنجز موجود ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ جنوری 2021 سے تمام رپورٹ شدہ کیسز ملک کے کل 171 اضلاع میں سے خیبرپختونخوا کے جنوبی علاقے کے 7 پولیو سے متاثرہ اضلاع میں سامنے آئے۔

ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال بنوں میں وائلڈ پولیو وائرس کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ اسمبلی 21 مئی سے جنیوا میں شروع ہو رہی ہے، جہاں زیادہ تر غور و خوض کووِڈ 19 کی جاری اور ابھرتی ہوئی صورتحال پر کیا جائے گا جب کہ رکن ممالک کی جانب سے پولیو کے خاتمے کی عالمی کوششوں پر بھی بات کی جائے گی۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ وائلڈ پولیو وائرس کی ٹائپ- ون افغانستان اور پاکستان کے کچھ حصوں میں پائی جاتی رہی ہے، یہ دونوں وہ آخری ممالک ہیں جہاں یہ وائرس مقامی طور پر موجود ہے۔

دونوں ممالک نے سال 2000 سے مسلسل پیش رفت دکھائی ہے جیسا کہ پولیو مائیلائٹس اور مثبت ماحولیاتی نمونوں کے کیسز کی کم ہوتی ہوئی تعداد، جغرافیائی طور پر ترسیل اور ہر ملک میں ایک واحد فعال سلسلے میں ٹرانسمیشن چینز کی تعداد میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان بقیہ ذخائر والے علاقوں سے باہر ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کی موجودگی اس کے منتقلی کے مسلسل خطرے کو ظاہر کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سال 2022 کے دوران وائلڈ پولیو وائرس کی قسم 13 کی وجہ سے پولیو میلیٹس کے 20 کیسز اور وائلڈ پولیو وائرس کی قسم 14 کے 41 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے، تمام کیسز جنوبی خیبرپختونخوا کے تین اضلاع میں مرکوز تھے۔

چنانچہ خاص طور پر جنوبی خیبرپختونخوا کو ہدف بنانے والے ایک آپریشنل پلان پر عمل درآمد کیا جا رہا تھا۔

اسی طرح افغانستان میں پاکستان میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کے جینیاتی تنوع میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور سال 2020 میں 11 چینز کے مقابلے میں سال 2023 کی ابتدا میں ایک واحد ترسیلی چین نظر آئی۔

جیسا کہ افغانستان میں، پاکستان میں وائلڈ پولیو وائرس کی ٹائپ ون کی منتقلی کے جینیاتی تنوع میں 2023 کے آغاز میں ایک واحد فعال انفرادی ٹرانسمیشن چین کے ساتھ کمی جاری ہے، جبکہ سال 2020 میں 11 اور سال 2021 میں چار زنجیروں کے مقابلے میں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024