بھارت: سڑک پر نماز عید کی ادائیگی پر کان پور میں 1700 مسلمانوں کے خلاف مقدمہ
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر کان پور میں پولیس نے سڑک پر نماز عید کی ادائیگی کے الزام میں شہر کے تین مختلف پولیس اسٹیشن میں 1700 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
بھارتی خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پولیس نے جموا پولیس اسٹیشن میں 200 نمازیوں، بابو پروا پولیس اسٹیشن میں 40 سے 50 نمازیوں اور بجریہ پولیس اسٹیشن میں تقریباً 1500 نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
بیگم پُروا پولیس چوکی کے انچارج برجیش کمار نے بتایا کہ عید کے تہوار سے قبل منعقدہ امن کمیٹی کے اجلاسوں میں کمیٹی کے اراکین کو کہا گیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی نمازی عید کی نماز سڑک پر ادا نہ کرے اور اس کے بجائے عیدگاہ اور مسجد کے احاطے میں نماز عید ادا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ہدایت کے باوجود 22اپریل کو عید کے دن صبح آٹھ بجے کے قریب نماز عید سے قبل ہجوم عیدگاہ کے سامنے سڑک پر جمع ہوا اور پابندی کے باوجود سڑک پر جائے نماز بچھا کر نماز ادا کرنا شروع کردی، پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن یہ کوششیں رائیگاں گئیں۔
اسی طرح بجریہ پولیس اسٹیشن میں عیدگاہ کے کمیٹی اراکین سمیت 1500 سے زائد افراد کے خلاف سڑک پر نماز کی ادائیگی پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پولیس کی جانب سے روکے جانے کے باوجود ان لوگوں نے سڑک پر نماز ادا کی جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
بجریہ پولیس اسٹیشن کے سینئر سب انسپکٹر اوم ویر سنگھ نے کہا کہ عیدگاہ کمیٹی کے اراکین سمیت 1500 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اسی طرح جموا پولیس اسٹیشن میں بھی سڑک پر نماز عید کی ادائیگی کے جرم میں عیدگاہ کمیٹی کے اراکین سمیت 200 سے 300 افراد کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی بھارتیا جنتا پارٹی کی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مسلمانوں کی مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کے لیے اب عبادات کی ادائیگی اور تہوار منانا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
عید سے قبل جمعۃ الوداع کے موقع پر مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارتی حکام نے مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں باجماعت نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا تھا اور مسجد پر تالا لگا دیا تھا۔
گزشتہ سال بھارت کے شہر جودھ پور میں عید الفطر کی تقریبات کے دوران ہندو مسلم فسادات ہو گئے تھے جس کے باعث مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کر کے انٹر نیٹ سروسز بھی معطل کردی گئی تھی۔