پاکستانی ڈراموں میں 60 سال کا مرد بھی لڑکا دکھایا جاتا ہے، ماہ نور بلوچ
ماضی کی مقبول اداکارہ ماہ نور بلوچ نے شکوہ کیا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں 60 سال کے بوڑھے مرد کو بھی لڑکے کے طور پر دکھاکر اسے کم عمر لڑکی سے عشق کرتے دکھایا جاتا ہے جو کہ بہت ہی بری اور غلط بات ہے۔
ماہ نور بلوچ نے سینیئر اداکار نعمان مسعود کے ہمراہ ’اور‘ ٹی وی کے ٹاک شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری سے دوری کا سبب بتاتے ہوئے شکوہ کیا کہ پاکستانی فلم و ڈراما انڈسٹری میں محدود موضوعات اور کرداروں پر کام کیا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں اداکاری کا کوئی شوق نہیں تھا، کم عمری میں حادثاتی طور پر اداکارہ بنی اور پھر شوبز انڈسٹری کا حصہ بن کر رہ گئیں۔
اس وقت اسکرین سے دوری کے سوال پر انہوں نے اعتراف کیا کہ ابھی وہ کسی ڈرامے یا فلم میں نظر نہیں آنے والیں اور وہ تب تک اسکرین پر دکھائی نہیں دیں گی جب تک انہیں ان کی عمر کے حساب سے اچھے کردار کی پیش کش نہیں کی جاتی۔
کرداروں کی پیش کش ہونے یا نہ ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے شکوہ کیا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں مخصوص عمر کے کردار لکھے جاتے ہیں اور جب کوئی شخص ایک خاص عمر سے گزر جاتا ہے تو ان کے لیے کوئی اچھا کردار نہیں ہوتا۔
انہوں نے واضح نہیں کیا کہ انہیں کرداروں کی پیش کش ہوئی یا نہیں، تاہم انہوں نے اس بات پر اظہار افسوس کیا کہ پاکستانی اسکرین پر خصوصی طور پر زائد العمر خواتین کے لیے کوئی کردار نہیں لکھے جاتے جب کہ ہولی وڈ میں نکول کڈمین جیسی عمر کی خواتین بھی اچھے کردار ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
ماہ نور بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈرامے اور فلمیں عاشقی اور معشوقی پر بنائے جا رہے ہیں جب کہ اس کے علاوہ بھی کئی موضاعات ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں 55 اور 60 سال کے مرد کو بھی لڑکے کے روپ میں دکھایا جا رہا ہے۔
اداکارہ کے مطابق ممکن ہے کہ ہدایت کاروں کو 60 سال کے مرد کو لڑکا دکھانا پسند ہو لیکن عوام ایسے کرداروں کو پسند نہیں کرتا، عوام بہت سمجھدار ہو چکا، سوشل میڈیا کی وجہ سے بہت بڑی تبدیلی آ چکی اور لوگ ہم عمر لوگوں کو ایک جیسے کرداروں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کسی بھی اداکار کا نام لیے بغیر کہا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں مرد 60 سال کی عمر میں بھی لڑکا دکھائی دیتا ہے۔
ماہ نور بلوچ کے ساتھ پروگرام میں شریک سینیئر اداکار نعمان مسعود نے بھی ان سے اتفاق کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں محدود کردار لکھے جاتے ہیں اور ڈراما سازوں کو ساس اور بہو کے علاوہ کوئی موضوعات نظر نہیں آتے۔
نعمان مسعود نے بھی شکوہ کیا کہ ایک خاص عمر کے بعد اداکاروں کے لیے اچھے کردار نہیں لکھے جاتے۔