• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارت کا چین سے ہمالیہ کی سرحد سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ

شائع April 28, 2023
چین اور بھارت کے وزرائے دفاع کے درمیان مذاکرات ہوئے — فوٹو: رائٹرز
چین اور بھارت کے وزرائے دفاع کے درمیان مذاکرات ہوئے — فوٹو: رائٹرز

بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے چینی ہم منصب سے ہمالیہ کی سرحد پر تعینات اضافی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر اثر پڑ رہا ہے اور امن برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کریں۔

غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے قبل چینی ہم منصب جنرل لی شینگفو کے ساتھ مذاکرات کیے۔

بھارت، شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کونسل کی صدارت کر رہا ہے۔

بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے مذاکرات کے دوران دہلی کی پوزیشن واضح کردی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیر دفاع نے معاہدوں کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا، جس کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات خراب ہوگئے ہیں اور سرحد سے فوج کی واپسی سے کشیدگی کا منطقی انجام ہوگا۔

دوسری جانب چین کے وزیر دفاع جنرل لی شینگفو نے ایک بیان میں کہا کہ سرحد پر صورت حال پرامن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ دونوں فریقین باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے مل کر کام کرسکتے ہیں۔

بھارت اور چین کے درمیان شمالی علاقے میں 3 ہزار 500 کلومیٹر (2 ہزار 200 میل) کی سرحد مشترک ہے جہاں تنازعات ہیں اور دہائیوں سے کشیدگی جاری ہے۔

چین کا دعویٰ ہے کہ بھارت کی پوری شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش تبت کا حصہ ہے اور اسی سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان 1962 میں جنگ ہوئی تھی۔

بیجنگ اور نئی دہلی مسلسل ایک دوسرے پر متنازع سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر قبضے کی کوششوں کے الزامات عائد کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جون 2020 میں انتہائی کشیدہ ہوئے تھے اور ہمالیہ سرحد پر دونوں ممالک کی فوج کا ٹاکرا ہوا تھا۔

چین اور بھارت کی فوج کے درمیان جھڑپوں میں 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

سرحد پر تنازع کے بعد دونوں ممالک نے بڑی تعداد میں فوج تعینات کردی تھی جبکہ امن برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ عہدیداروں نے مذاکرات بھی کیے اور اب تک مذاکرات کے 18 دور ہوچکے ہیں۔

لداخ اور تبت کی سرحد پر 2020 میں ہوئی مذکورہ جھڑپوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گمبھیر ہوگئے تھے اور اضافی فوج کی تعیناتی سے مسائل میں مزید اضافہ ہوا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024