• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

انخلا کیلئے سوڈان پورٹ پہنچنے والے 500 پاکستانیوں کو جدہ منتقل کیا جائے گا، دفتر خارجہ

شائع April 25, 2023
ان پاکستانیوں کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے عارضی رہائش اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ان پاکستانیوں کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے عارضی رہائش اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے—فوٹو: اے ایف پی

مسلح افواج کے درمیان خون ریز جھڑپوں سے متاثرہ ملک سوڈان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جارہی ہے اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کے انخلا کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے اعلان کیا کہ 500 پاکستانیوں کو بحفاظت سمندر کے راستے سعودی عرب لے جانے کے لیے سوڈان کی بندرگاہ پہنچا دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کا یہ بیان اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے ایک اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان سمیت مختلف ممالک کے 91 افراد کو سوڈان سے نکال لیا گیا ہے۔

’اے پی پی‘ کے مطابق وزیراعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی شہریوں کے انخلا کے ہنگامی منصوبے کی گزشتہ 72 گھنٹوں سے ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔

ان 500 پاکستانیوں کو پاکستان ایئر فورس اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی مدد سے خصوصی پروازوں کے ذریعے جدہ سے وطن واپس لایا جائے گا۔

ان پاکستانیوں کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے عارضی رہائش اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں پاکستانی سفارت خانے میں ہنگامی ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔

سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائی کے دوران سینکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں، وہاں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے دفتر خارجہ کا ’کرائسز مینجمنٹ سیل‘ دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’سوڈان میں پاکستانی شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے، پاکستانی سفارت خانہ سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں‘۔

انخلا کے اس عمل میں پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کے سفارتی مشن پاکستان کی معانت کررہے ہیں، اس تناظر میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو مصر اور ترکی کی حکومتوں کا شکریہ بھی ادا کر چکے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی، دونوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے پاکستانیوں کے انخلا میں سعودی عرب کے تعاون پر اظہارِ تشکر کیا، انہوں نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک انخلا کے عمل میں ہرممکن تعاون کریں گے۔

گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایران کے ساتھ سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی سے علاقائی امن اور خوشحالی آئے گی۔

وزیرخارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو بتایا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب برادرانہ تعلقات کی پاسداری کرتے ہیں جوکہ باہمی اعتماد، افہام و تفہیم، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کی مستقل روایت پر مبنی ہیں، پاکستان کے لوگ 2 مقدس مساجد کے متولیوں کے لیے دلی احترام رکھتے ہیں‘۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ، وزیر مملکت حنا ربانی کھر، وزارت خارجہ کے افسران اور سوڈان میں پاکستان کے سفیر کی کاوشوں کو سراہا۔

وزیراعظم نے خاص طور پر فوجی حکام اور دیگر متعلقہ افراد کو انخلا کا موثر منصوبہ بنانے اور اس پر کامیاب عمل درآمد کے دوران مہارت اور فرض شناسی پر سراہا۔

انہوں نے متعدد چیلنجز اور خطرات سے بھرپور انخلا کے عمل میں خصوصی کاوشوں پر پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستان میں سعودی عرب کے سفارتخانے نے 91 افراد کے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن شاہی سعودی نیول فورسز نے سعودی قیادت کی ہدایت پر مسلح افواج کے تعاون سے کیا۔

اعلان میں کہا گیا کہ ’ہمیں سعودی عرب کے شہریوں کے بحفاظت انخلا کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہیں جمہوریہ سوڈان سے دیگر دوست ممالک کے سفارت کاروں، حکام اور شہریوں سمیت نکالا گیا‘۔

کویت، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، پاکستان، بھارت، بلغاریہ، بنگلہ دیش، فلپائن، کینیڈا اور برکینا فاسو سے تعلق رکھنے والے کُل 66 افراد کو سوڈان سے نکالا جا چکا ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق خرطوم کا مرکزی ہوائی اڈہ شدید جھڑپوں کا مرکز رہا ہے، جہاں انتظامی کارروائیاں معطل ہوچکی ہیں اور متبادل راستوں سے غیر ملکی شہریوں اور سفارت کاروں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔

انخلا کے لیے بحیرہ احمر پر واقع پورٹ سوڈان کا راستہ استعملا کیا جارہا ہے، جو خرطوم سے 850 کلومیٹر کی مسافت پر ہے جبکہ دیگر کو جبوتی اور مصر کے راستے منتقل کیا جارہا ہے، 700 افراد پر مشتمل اقوام متحدہ کا ایک قافلہ گزشتہ روز بمشکل پورٹ سوڈان پہنچا ۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024