• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

عمران خان، ناراض امیدواروں کو مطمئن کرنے کیلئے ٹکٹوں پر نظر ثانی کریں گے

شائع April 22, 2023
پارٹی ذرائع کے مطابق 80 فیصد سے زائد ٹکٹیں مستحق امیدواروں کو دیے گئے ہیں—تصویر: عمران خان فیس بک
پارٹی ذرائع کے مطابق 80 فیصد سے زائد ٹکٹیں مستحق امیدواروں کو دیے گئے ہیں—تصویر: عمران خان فیس بک

پارٹی کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے امیدواروں کو ٹکٹ دینے کے ایک روز بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ ان لوگوں کی شکایات کا جائزہ لیں گے جو ٹکٹ ملنے سے رہ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کچھ امیدواروں کے حامیوں نے اپنے حلقوں کے لیے ٹکٹ دینے کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے احتجاج شروع کر دیا تھا جس کے بعد پارٹی سربراہ نے نظرثانی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا۔

اس ضمن میں عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر قائم کی جانے والی 4 مفاہمتی کمیٹیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی درخواستوں پر نظرِثانی کے عمل کا آغاز میں کل سےکروں گا جو 26 اپریل تک جاری رہے گا’۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کی جانب سے یہ اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کی تاریخ میں 26 اپریل تک توسیع کے بعد سامنے آیا ہے، قبل ازیں ای سی پی نے ٹکٹ جمع کرانے کا آخری دن 20 اپریل مقرر کیا تھا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق 80 فیصد سے زائد ٹکٹیں مستحق امیدواروں کو دی گئی ہیں اور تقریباً 20 فیصد نشستوں پر جھگڑے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ ’تنازعات ان امیدواروں کے درمیان ہیں جنہوں نے متعلقہ حلقوں کے لیے یہ سوچ کر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے کہ وہ اپنے علاقوں کی نمائندگی کے لیے بہتر ہیں، کچھ حلقوں میں 10 امیدواروں نے ٹکٹ ملنے کی امید میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے‘۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ 297 حلقوں کے لیے پارٹی کو تقریباً 15 سو درخواستیں موصول ہوئیں اور پی ٹی آئی چیئرمین نے 285 امیدواروں کو ٹکٹ دیے۔

تاہم 12 نشستوں پی پی-57، 61، 124، 162، 177، 204، 221، 234، 244، 251، 253، 272 پر ٹکٹ دینے کا فیصلہ ابھی تک زیر التوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹکٹ دینے کے بعد پی ٹی آئی نے امیدواروں کی فہرست میں ایڈجسٹمنٹ کی سفارش کرنے کے لیے چار مصالحتی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

امیدواروں کی شکایات سننے اور اپنی سفارشات عمران خان کو بھیجنے کے لیے کمیٹیوں کو اب ’جائزہ کمیٹیوں‘ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

شمالی پنجاب جائزہ کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ بریگیڈیئر مصدق عباسی، سینٹرل پنجاب سینیٹر اعجاز چوہدری، مغربی پنجاب حسن نواز اور جنوبی پنجاب عون عباس بپی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ’اگر ای سی پی نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کی ہوتی تو کوئی شکایت یا جھگڑا نہ ہوتا، اب تاریخ میں توسیع کے ساتھ جائزہ کمیٹیاں شکایت کنندگان کو 26 اپریل تک مصروف رکھیں گی‘۔

ذرائع نے مزید کہا کہ سابقہ فیصلے میں کسی قسم کی تبدیلی کی صورت میں جن امیدواروں نے ٹکٹ حاصل کیے اور گزشتہ حتمی تاریخ سے پہلے ای سی پی میں جمع کرائے انہیں نئے امیدواروں کے حوالے کرنا ہوگا۔

رابطہ کرنے پر سینٹرل پنجاب ریویو کمیٹی کے سربراہ سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ انفرادی شکایات ہیں کیونکہ جن لوگوں کو ٹکٹوں سے انکار کیا گیا وہ مشتعل ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ٹکٹ دینے والوں سے زیادہ مضبوط امیدوار ہیں۔

تاہم انہوں نے ٹکٹوں کے حصول کے لیے کسی دباؤ گروپ یا لابی کے اثر و رسوخ سے انکار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024