پلوامہ انکشاف پر مودی سرکار استعفیٰ دے، شراد پوار
بھارت کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شراد پوار نے نریندر مودی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت بھارتی فوجیوں کا تحفظ نہیں کر سکتی تو اس کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع پونے میں منعقد کسانوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شراد پوار نے جموں اور کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک کی طرف سے ’دی وائرز‘ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران پلوامہ حملے سے متعلق کیے گئے انکشافات کا حوالہ دیا۔
’دی وائر‘ کو دیے گئے انٹرویو میں جموں اور کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک نے کھل کر ان غلطیوں کا اعتراف کیا جن کی وجہ سے 2019 کے پلوامہ حملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی سلامتی ایجنسی کے سربراہ اجیت ڈوول کی طرف سے انہیں اس معاملے پر خاموش رہنے کی ہدایات کی گئی تھیں۔
سابق گورنر ستیا پال ملک کی طرف سے انکشاف کے بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے پلوامہ حملے پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق گورنر نے چونکا دینے والے اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت کی طرف جموں سے سری نگر تک طیارے کے ذریعے سفر کرنی کی درخواست مسترد کرنے کے بعد سینٹرل ریزرو پولیس فورس حملے کے لیے آسان ہدف تھی جنہوں نے روڈ کے ذریعے سفر کیا تھا۔
تاہم بھارتیا جنتا پارٹی اور حکومت نے سابق گورنر کے انکشافات پر خاموشی برقرار رکھی ہوئی ہے۔
انہوں نے سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چوہدری کے تبصروں کا کوئی جواب نہیں دیا جنہوں نے کہا تھا کہ پلوامہ میں ہونے والے جانی نقصان کی بنیادی ذمہ داری وزیر اعظم کی حکومت پر عائد ہوتی ہے جنہیں قومی سلامتی کے مشیر نے مشورہ دیا تھا۔
وائٹ پیپر
کانگریس پارٹی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت پلوامہ حملے سے متعلق ایک وائٹ پیپر شائع کرے جس میں یہ واضح کیا جائے کہ حملہ کیسے ہوا، کونسی انٹیلی جنس ناکامیاں تھیں، فوجیوں کو طیارہ دینے سے انکار کیوں کیا گیا، سیکیورٹی میں کیا خرابیاں ہوئیں اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور وزیراعظم دفتر کا کیا کردار تھا۔
مشرقی پنجاب کے کسانوں کے رہنما بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ ستیا پال ملک نے بہادری سے پلوامہ حملے کو بے نقاب کیا ہے، کسان ان کی ڈھال ہیں، انہیں اپنا عمل جاری رکھنا چاہیے، تمام کسان تنظیمیں ان کے ساتھ ہیں۔
کھاپ پنچایت کے ترجمان جگت سنگھ نے سابق گورنر کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سابق گورنر حقائق کے بغیر الزامات نہیں لگا سکتے۔
تقریب کے دورا خطاب کرتے ہوئے شراد پوار نے نشاندہی کی کہ اگرچہ ملک میں بہت سی چیزیں ہو چکی ہیں لیکن ان واقعات کی حقیقت سامنے نہیں آئی، لیکن پلوامہ میں جہاں 40 فوجی مارے گئے تھے اس کے پیچھے کی کہانی جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک سامنے لائے ہیں جن کو بھارتیا جنتا پارٹی نے منصب سونپا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے وقت فوجیوں کو ضروری آلات اور طیارے فراہم نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے انہیں موت کا سامنا کرنا پڑا۔