• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کو عید کی تعطیلات کے دوران ہراساں نہ کرنے کا حکم

شائع April 20, 2023
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی عید کی تعطیلات کے دوران گرفتاری اور انہیں ہراساں نہ کرنےکا حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی عید کی چھٹیوں کے دوران گرفتاری روکنے کی درخواست پرچیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔

عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نےکہا کہ سراج الحق زمان پارک آئے مذاکرات کی اچھی کاوش ہوئی لیکن اگلی صبح ہم نے دیکھا کہ سندھ کے ہمارے صدرکو اٹھالیا گیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اِس واقعے سے ظاہر ہے ایک بیڈ ٹیسٹ پیدا ہوا، فیصل چوہدری نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے عید کی 5 چھٹیوں میں یہ پھر کوئی آپریشن کریں گے۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مقدمات کی تفصیلات تو طلب کر سکتا ہوں میں اور کوئی خالی آرڈر کیسے کروں؟

بعدازاں عدالت عالیہ نے عمران خان کی درخواست پر حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور عید کی چھٹیوں میں عمران خان کو ہراساں نہ کرنےکا حکم دے دیا۔

عدالت نے عمران خان کی درخواست عیدکے بعد تک زیر التوا ہی رکھنےکی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست 27 اپریل کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق اور پولیس سے27 اپریل تک عمران خان کے خلاف کیسزکی تفصیل طلب کرلی۔

عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے جاری تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ عمران خان نے بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی فراہمی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان کو مناسب سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے، اُن کے مطابق تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی خطرات کی مناسبت سے سیکیورٹی انتظامات کرتی ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرتے ہوئے عمران خان پر حالیہ جان لیوا حملے کو بھی مد نظر رکھنا ضروری ہے، تھریٹ ایسسمنٹ کمیٹی کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات مناسب ہیں مگر صرف کاغذ کی حد تک ہی ہیں، عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے معاملات کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ امان و امان کی صورتحال کے پیش نظر تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی خطرات کے مطابق سکیورٹی فراہم کرے۔

واضح رہے کہ عید کی چھٹیوں میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر گزشتہ روز عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت عید کی چھٹیوں میں گرفتار کرنا چاہتی ہے، وفاقی حکومت زمان پارک لاہور کی رہائش گاہ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عید کے دنوں میں گرفتاری کو عدالتی اجازت سے مشروط کیا جائے، خدشہ ہے کہ اسلام آباد آنے پر گرفتار کر لیا جائے گا لہٰذا کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری کو عدالتی اجازت سے مشروط کیا جائے۔

درخواست میں عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی تھی کہ اسلام آباد کے تھانوں میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، علاوہ ازیں خفیہ انداز میں کوئی مقدمہ درج کیا گیا تو اس کی معلومات بھی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024