گلوکارہ ماہا کاظمی کے موسیقار علی نور پر جنسی ہراسانی کے الزامات
ابھرتی ہوئی اداکارہ ماہا علی کاظمی نے معروف گلوکار و موسیقار علی نور پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گلوکار نے ان سے نامناسب مطالبات کیے۔
ماہا علی کاظمی نے انسٹاگرام اسٹوریز میں متعدد ویڈیوز اور پوسٹس شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ علی نور نے کوک اسٹوڈیو کے لیے ان کے آڈیشن کو خراب کیا اور ان سے نامناسب مطالبات کیے۔
گلوکارہ کے مطابق جب وہ آڈیشن کے لیے کوک اسٹوڈیو پہنچیں تو علی نور نے ان سے پیشہ ورانہ سوالات کرنے کے بجائے نامناسب اور ذاتی سوالات کرنا شروع کیے اور انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ بہتر آڈیشن کے لیے انہیں منشیات استعمال کرنی چاہئیے تھی۔
گلوکارہ نے متعدد ویڈیوز میں علی نور کے رویے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے انہیں جنسی درندہ بھی قرار دیا۔
ماہا علی کاظمی کا کہنا تھا کہ علی نور کا ان مرد حضرات کے گروپ سے تعلق ہے جو شوبز اور میوزک میں آنے والی نئی لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
گلوکارہ نے الزام عائد کیا کہ علی نور نے متعدد نوجوان لڑکیوں کی گلوکاری کے بہانے زندگی تباہ کی، تاہم انہوں نے اس ضمن میں کوئی مستند شواہد پیش نہیں کیے۔
ماہا علی کاظمی نے اعتراف کیا کہ اگرچہ وہ اتنی زیادہ مشہور گلوکارہ نہیں ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ انہوں نے شہرت کے لیے اپنے جسم کو نہیں بیچا، انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔
گلوکارہ کے مطابق انہوں نے علی نور کی خواہشات پوری کرنے سے انکار کیا اور ان کے نامناسب مطالبات کو مسترد کیا۔
انہوں نے موسیقار پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں نوجوان لڑکیوں کی زندگی تباہ کرنے کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔
ماہا علی کاظمی کے الزامات پر فوری طور پر علی نور نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ان سے قبل گزشتہ برس فروری میں صحافی عائشہ بنت راشد نے بھی علی نور پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے تھے۔
عائشہ بنت راشد نے انسٹاگرام پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے گلوکار کے ساتھ واٹس ایپ چیٹ پر ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے تھے۔
بعد ازاں علی نور نے صحافی کے الزامات اور دعووں کو جھوٹا قرار دیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے خاتون سے معافی مانگ کر معاملے کو ختم کردیا تھا۔