• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پارلیمانی جمہوریت میں بحران سے نمٹنے کیلئے ڈائیلاگ ہی واحد راستہ ہے، وزیر داخلہ

شائع April 18, 2023
—فوٹو:اے پی پی
—فوٹو:اے پی پی

وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ ہم پیپلز پارٹی کی قیادت کی دور اندیشی کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پارلیمانی جمہوریت میں کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے ڈائیلاگ ہی واحد راستہ ہے، اس وقت ضد کی سیاست ،انا پرستی اور نفرت پر مبنی سیاست نے ملک کو بحرانی کیفیت سے دوچار کررکھا ہے۔

سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وفود کے درمیان ملاقات ہوئی، پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ شامل تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے رانا ثناء اللہ، سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق نے نمائندگی کی، دونوں پارٹی کے رہنماؤں کی اہم ملاقات کے دوران ملک کے اہم سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اتحادی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی بھی مذاکرات سے نہیں بھاگتیں، سیاستدان پل بناتے ہیں وہ دیواریں نہیں کھڑی کرتے، اداروں میں باہمی رسہ کشی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ میں تصادم نہیں ہونا چاہیے تھا ، اس وقت حالات بہت زیادہ گھمبیر ہیں ، موجودہ حالات میں عوام بہت دکھی ہیں ،محترمہ بے نظیر بھٹو اور محمد نواز شریف نے بھی میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کے تحت ہی آئینی ترامیم بھی کی گئیں ، انہی آئینی ترامیم کے پیش نظر میثاق جمہوریت کو مدنظر رکھتے ہوئےآصف علی زرداری نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیئے تھے ،پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کے لیے سب جماعتوں نے مل کر کام کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ہمیشہ میثاق جمہوریت پر کاربند رہیں اور اسی کی بدولت میں بعد میں آنے والی حکومتوں میں اختیارات کی منتقلی کا کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا ، ہم ڈائیلاگ کا راستہ ختم نہیں کرنا چاہتے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم نے مل کر جمہوریت کے لیے پہلے بھی میثاق جمہوریت کے ذریعے ملک کو مشکلات سے نکالا ،ہم نے اتفاق کیا ہے کہ آئین ،جمہوریت ، اور ملک کے استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام کے لیے تیار ہیں ، سیاستدان کے پاس مذاکرات ہی واحد ہتھیار ہوتا ہے ، ہم اس وقت تک صرف اپنے اتحادی دوستوں کے پاس ہیں ، باہمی مشاورت کے بعد دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کیے جائیں گے ۔

اس موقع پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ہم پیپلز پارٹی کی قیادت کی دور اندیشی کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،پارلیمانی جمہوریت میں کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے ڈائیلاگ ہی واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ضد کی سیاست ،انا پرستی اور نفرت پر مبنی سیاست نے ملک کو بحرانی کیفیت سے دوچار کررکھا ہے،یہ بحران اس قدر گہرا ہوچکا ہے کہ ملک کے دوبنیادی اہمیت کے حامل ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں ، ایسا بحران ریاست کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے ، ایسی صورت میں سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری بھی ہے اور حب الوطنی کا بھی تقاضا ہے کہ وہ ڈائیلاگ کے ذریعے ایسی صورتحال کو بہتری کی جانب لے جانے کی کوشش کریں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس معاملے میں پہل کی ہے ،یہ پیپلز پارٹی کا احسن قدم ہے ،پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے بھی ہمیشہ مثبت سوچ کا مظاہرہ کیا اور ایک دوسرے کا نکتہ نظر سننے کی کوشش کی ہے ۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی یہ مذاکراتی ٹیم ہم سے بھی ملے ہیں اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی ملے، موجودہ حالات کا تقاضایہی ہے کہ ڈائیلاگ سے کام لیاجائے اور سیاسی جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

ایک سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ غیر ضروری تصادم نہیں ہونا چاہیے ،اگر سب ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024