• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ثاقب نثار کا وزیراعظم کو عدلیہ کو سیاست میں نہ گھسیٹنے کا مشورہ

شائع April 16, 2023
وزیر اعظم شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کو تباہ کر دیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز/اے پی پی
وزیر اعظم شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کو تباہ کر دیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز/اے پی پی

رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کا الزام سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار پر عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ثاقب نثار نے بھی ردعمل میں اپنی خاموشی توڑی اور شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ سیاست کرنے کے لیے ان کا نام استعمال نہ کریں۔

مریم نواز پاناما پیپرز کیس میں نواز شریف کو بطور وزیر اعظم نااہل قرار دینے کے لیے ثاقب نثار کو مورد الزام ٹھہراتی ہیں، گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز نے بھی ثاقب نثار کو آڑے ہاتھوں لیا اور پنجاب میں اپنی سابقہ حکومت کے 2 منصوبوں کو سبوتاژ کرنے میں مبینہ کردار پر ثاقب نثار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ ثاقب نثار نے پی کے ایل آئی (پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر) کو تباہ کر دیا کیونکہ وہ اپنے بھائی کو وہاں انچارج لگانا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن چین کا پاکستان اور لاہور کے عوام کے لیے تحفہ تھا لیکن پی ٹی آئی نے اسے عدالت میں چیلنج کردیا جہاں 11 مہینے مقدمہ سنا پھر سپریم کورٹ میں اپیل میں گئے پھر ثاقب نثار نے کارروائی سنی اور 8 مہینے فیصلہ نہیں دیا کیونکہ (انہیں ڈر تھا کہ) الیکشن سے پہلے اورنج لائن مکمل ہوئی تو مسلم لیگ(ن) کے وارے نیارے ہوجائیں گے۔

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ثاقب نثار کے ساتھ ساتھ ایک اور سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حامد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاچکا ہے اور ان پر عمران خان کی حکومت کے قیام میں سہولت فراہم کرنے اور نواز شریف کو نااہل قرار دینے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

وزیر اعظم شہباز کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے کسی منصوبے کو کبھی نہیں روکا۔

ثاقب نثار نے وزیراعظم کو عدلیہ کو سیاست میں نہ گھسیٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’شہباز شریف صرف اپنے سیاسی فائدے کے لیے مجھ پر الزامات لگا رہے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024