• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دبئی: رہائشی عمارت میں آتشزدگی، 3 پاکستانیوں سمیت 16 افراد ہلاک، 9 زخمی

شائع April 16, 2023
زندہ بچ جانے والے مکین عمارت سیل ہونے کے سبب راتوں رات بے گھر ہوگئے—فوٹو: خیلج ٹائمز
زندہ بچ جانے والے مکین عمارت سیل ہونے کے سبب راتوں رات بے گھر ہوگئے—فوٹو: خیلج ٹائمز

دبئی کی ایک رہائشی عمارت کی چوتھی منزل میں آتشزدگی کے سبب 3 پاکستانیوں سمیت 16 افراد ہلاک جبکہ 9 زخمی ہو گئے۔

’خلیج ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمان سول ڈیفنس نے بتایا کہ دبئی کے گنجان آباد علاقے الرس کی رہائشی عمارت میں لگی تھی۔

دبئی سول ڈیفنس آپریشنز روم کو سب سے پہلے دوپہر 12 بج کر 35 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع دی گئی، ایک ٹیم 6 منٹ کے اندر موقع پر پہنچ گئی اور انخلا اور آگ بجھانے کی کارروائیاں شروع کر دیں، آگ پر 2 بج کر 42 منٹ پر قابو پالیا گیا جس کے بعد کولنگ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

دبئی پولیس کے مردہ خانے میں متاثرین کی شناخت میں مدد فراہم کرنے والے بھارتی سماجی کارکن نصیر وتناپلی نے ’گلف نیوز‘ کو بتایا کہ ’اب تک ہم 4 بھارتی شہریوں کی شناخت کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں، جن میں کیرالہ کا ایک جوڑا اور تامل ناڈو کے 2 مرد بھی شامل ہیں جو اس عمارت میں کام کرتے تھے، ان کے علاوہ 3 پاکستانی کزن اور ایک نائجیرین خاتون بھی اس حادثے میں ہلاک ہوگئی‘۔

ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے کے عمل میں مصروف رہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ عمارت میں سیکیورٹی اور سیفٹی کے تقاضوں کی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے آگ لگی، متعلقہ حکام حادثے کی وجوہات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کے لیے جامع تحقیقات کر رہے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے عمارت سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے، سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے سیاہ دھواں اور بھڑکتے شعلے دیکھے گئے، متعدد فائر انجن اور ریسکیو ورکرز ریکارڈ وقت میں جائے وقوعہ پر پہچنا شروع ہوگئے۔

عمارت میں واقع ایک دکان میں کام کرنے والے کاریگر کا کہناتھا کہ ’ہم نے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی تاہم اس لمحے میں ہم یہ نہیں جان سکے کہ کیا ہو رہا ہے؟ بعدازاں ہم نے کھڑکی سے دھوئیں اور آگ کے بادل دیکھے‘ ۔

کاریگر اور چند دیگر افراد نے لوگوں کو باہر نکالنے کے لیے عمارت میں گھسنے کی کوشش کی لیکن دھوئیں کی وجہ سے کچھ نہ کر سکے، انہوں نے بتایا کہ ’ہر طرف دھواں تھا اور ہمیں کچھ نظر نہیں آرہا تھا لہذا ہم نے عمارت سے باہر نکلنے اور پولیس کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

فائر انجن، فائر مین اور پولیس افسران کچھ ہی دیر میں جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے اور ایک کرین کی مدد سے لوگوں کو ریسکیو کیا، ان کی تیز رفتار کارروائی نے بہت سی جانیں بچانے میں مدد کی۔

زندہ بچ جانے والے مکین راتوں رات بے گھر ہوگئے کیونکہ حکام نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر عمارت کو سیل کر دیا ہے، حکام نے عمارت میں موجود فلیٹس اور کمرشل آؤٹ لیٹس کو سیل کیا ہے اور رہائشیوں کو اگلے نوٹس تک کسی اور جگہ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

سول ڈیفنس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ عمارت میں سیکیورٹی اور سیفٹی تقاضوں کی پاسداری نہ ہونے کی وجہ سے آگ لگی، متعلقہ حکام حادثے کی وجوہات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کے لیے جامع تحقیقات کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024