• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

روسی حملے کے بعد پہلے مذاکرات میں یوکرین کی بھارت سے مدد کی درخواست

شائع April 12, 2023
یوکین کی پہلی نائب وزیر خارجہ نے رواں ہفتے اپنی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی—فوٹو:ٹوئٹر
یوکین کی پہلی نائب وزیر خارجہ نے رواں ہفتے اپنی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی—فوٹو:ٹوئٹر

یوکرین کی نائب وزیر خارجہ نے اپنے دورہ بھارت کے دوران اس سے انسانی امداد اور سفارتی حمایت کی اپیل کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے اب تک روس کی جانب سے اپنے یورپی پڑوسی ملک پر حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مغربی ممالک کے ساتھ بھارت کے بڑھتے سیکیورٹی تعاون اور دفاعی معاہدوں، تیل کی درآمدات کے لیے ماسکو پر انحصار کے درمیان مشکل خارجہ پالیسی اختیار کی ہے۔

یوکین کی پہلی نائب وزیر خارجہ نے رواں ہفتے اپنی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی یہ ملاقات گزشتہ سال روس یوکرین تنازع شروع ہونے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی پہلی بلمشافہ ملاقات تھی۔

بھارت کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی رہنما نے دوائیوں، طبی آلات فراہمی کی درخواست کی اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے نریندر مودی کو لکھا خط دیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی رہنما نے اپنے دورے کے دوران یوکرین کی بھارت کے ساتھ مضبوط اور قریبی تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

یوکرینی نائب وزیر خارجہ نے منگل کے روز نئی دہلی میں ایک تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ بھارت جنگ کو ختم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے حاضری کو بتایا کہ ہم ہر اس کوشش کا خیر مقدم کریں گے جس سے جنگ کا حل نکل سکے، انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ رواں سال جی 20 گروپ کی صدارت کو تنازعات کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لیے استعمال کرے۔

بھارت نے عوامی سطح پر روسی حملے کی مذمت سے گریز کیا لیکن نریندر مودی نے گزشتہ سال روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے کہا تھا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے“، بھارتی وزیراعظم کے بیان کو ماسکو کی مذمت کے طور پر دیکھا گیا۔

روس کے ساتھ بھارت کے دیرینہ سیکیورٹی تعلقات نے نئی دہلی کو عجیب و غریب سفارتی پوزیشن میں ڈال دیا ہے جس میں اس نے جہاں یوکرین میں لڑائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا وہیں اس نے حملے کی دوٹوک مذمت کرنے سے انکار کیا ہے۔

بھارت، روس کے خلاف مغربی ممالک کے دباؤ کی مزاحمت کرتے ہوئے روس سے رعایتی نرخ پر خام تیل بھی حاصل کررہا ہے۔

بھارت نے عوامی پیسے کی بچت کرنے، افراط زر کو کم رکھنے کے اضافی فوائد کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا انتخاب کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024