• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

عمران خان نے وزیراعظم بننے کی پیش گوئی پر یکم جنوری 2018 کو غیرشرعی، غیر قانونی نکاح کیا، مفتی سعید

شائع April 12, 2023
مفتی محمد سعید خان نے کہا کہ میں عمران خان کی بات پر حیرت زدہ ہوا لیکن دوبارہ نکاح پڑھادیا— فائل فوٹو / ٹوئٹر
مفتی محمد سعید خان نے کہا کہ میں عمران خان کی بات پر حیرت زدہ ہوا لیکن دوبارہ نکاح پڑھادیا— فائل فوٹو / ٹوئٹر

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ پہلا نکاح اس لیے ضروری تھا کیونکہ پیش گوئی تھی کہ اگر میں سال 2018 کے پہلے دن بشریٰ بی بی سے نکاح کروں گا تو وزیر اعظم بن جاؤں گا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کے کیس میں نکاح خواں مفتی محمد سعید خان نے اسلام آباد کچہری پہنچ کر اپنا بیان عدالت میں قلمبند کروادیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میری 62 سال عمر ہے، مدرسے میں پرنسپل ہوں، یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے کال پر رابطہ کیا، میرے ان سے اچھے تعلقات تھے، ان کی کور کمیٹی کا رکن تھا۔

مفتی محمد سعید خان نے بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے مجھ سے کہا لاہور آکر میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوا دو، وہ مجھے اپنے ساتھ لاہور کے علاقے ڈیفینس کے ایک گھر میں لے گئے۔

بیان میں مفتی محمد سعید خان نے کہا کہ ’میں نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے عزیز و اقارب سے سے پوچھا کہ کیا نکاح کی تمام شرائط پوری ہیں، مجھے یقین دلایا گیا کہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی و قانونی شرائط مکمل ہیں، اس یقین دہانی پر یکم جنوری 2018 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا جس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے، بعدازاں مختلف ذرائع سے یہ بات میرے علم میں آئی کہ نکاح اور شادی کی تقریب فراڈ پر مبنی تھی‘۔

بیان میں مفتی سعید نے مزید بتایا کہ ’فروری 2018 میں عمران خان نے مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا اور مجھ سے درخواست کی کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ ان کا نکاح دوبارہ پڑھانا ہے، میں نے وجہ پوچھی تو عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی طلاق نومبر 2017 میں ہوئی تھی، یکم جنوری 2018 والا پہلا نکاح اس لیے ضروری تھا کیونکہ پیش گوئی تھی کہ اگر میں سال 2018 کے پہلے دن بشریٰ بی بی سے نکاح کروں گا تو وزیر اعظم بن جاؤں گا، اس وجہ سے میں نے بشریٰ بی بی سے اسی دن نکاح کیا۔

مفتی محمد سعید خان کے مطابق ’میں عمران خان کی اس بات پر حیرت زدہ ہوا لیکن میں نے فروری 2018 میں عمران خان کا دوبارہ نکاح پڑھوایا، اگر قانونی اور شرعی لحاظ سےدیکھا جائے تو یکم جنوری 2018 کا نکاح غیر شرعی اور غیر قانونی تھا۔

عدالت میں ریکارڈ کروائے گئے بیان میں مفتی سعید نے کہا کہ جب مجھ سے دوبارہ نکاح کے لیے رابطہ کیا گیا تو مجھے یقین ہوگیا کہ دونوں نے جانتے بوجھتے پیش گوئی کے زیرِاثر غیرشرعی اور غیرقانونی نکاح کیا، نکاح نامہ پر میرے دستخط بھی موجود ہیں۔

مفتی محمد سعید خان نے کہا کہ رمضان المبارک کا چوتھا دن تھا، تراویح کے بعد درخواست گزار محمد حنیف میرے پاس آئے، محمد حنیف سے میرے تعلقات دوستانہ ہیں، انہوں نے مجھ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کے حوالے سے پوچھا تو میں نے انہیں سارا وقوعہ سنایا۔

قبل ازیں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرلی تھی۔

درخواست گزار محمد حنیف نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کے کیس کی جلد سماعت کرنے کی درخواست کی تھی جس پر سینیئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے سماعت کی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کی سماعت 28 اپریل کو مقرر ہے، گواہ مفتی سعید عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے دستیاب ہیں، گزشتہ سماعت پر مرکزی گواہ مفتی سعید کا بیان قلمبند نہیں ہوسکا تھا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ سینئرسول جج نصرمِن اللہ بلوچ کی عدالت میں آج مفتی محمد سعید کا بیان قلمبند ہونے کےلیے مقرر ہے، درخواست گزار مرکزی گواہ مفتی محمد سعید کا بیان جلد قلمبند کرانا چاہتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کا کیس ارجنٹ نوعیت کا ہے لہٰذا اسے جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

واضح رہے کہ 5 اپریل کو عمران خان اور ان کی اہلیہ پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر دونوں کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

شہری محمد حنیف نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور ریاست کو فریق بنایا گیا۔

شہری نے دونوں کے خلاف سیکشن 496 کے تحت کارروائی کے لیے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی نے عدت پوری کیے بغیر نکاح کیا جو غیرقانونی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی کاپی بھی شکایت کے ساتھ منسلک ہے۔

گزشتہ سماعت کے موقع پر مذکورہ کیس کے مرکزی گواہ مفتی سعید احمد خان کا عمرے پر روانگی کے باعث بیان ریکارڈ نہیں ہو سکا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ گواہ مفتی سعید عمر پر گئے ہیں، عدالت آئندہ کی تاریخ رکھ دے، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024