• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:36pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:38pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:36pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:38pm

کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب 2 دھماکے، 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق، 22 زخمی

شائع April 10, 2023
قانون نافذ کرنے والے اداروں  نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:رائٹرز
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:رائٹرز
قانون نافذ کرنے والے اداروں  نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:اے ایف پی
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:اے ایف پی
قانون نافذ کرنے والے اداروں  نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:ڈان نیوز
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:ڈان نیوز
قانون نافذ کرنے والے اداروں  نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:ڈان نیوز
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا—فوٹو:ڈان نیوز

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق جب کہ 22 زخمی ہوگئے۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی شہریوں کی تعداد کی تصدیق کی اور بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک کم سن بچی بھی شامل ہے۔

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ ذوہیب محسن نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور موقع پر موجود پولیس افسران سے تفصیلات حاصل کی۔

کیپٹن(ر) ذوہیب محسن نے بتایا کہ شاہراہ اقبال پر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

کیپٹن (ر) زوہیب محسن نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں 3 سے 4 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، دھماکے کے باعث پولیس وین سمیت 2 دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری کا دعویٰ کیا۔

منیر منیگل روڈ پر ایس ایچ او کی گاڑی کے قریب دھماکا، 4 افراد زخمی

دوسری جانب کوئٹہ کے سریاب پھاٹک کے قریب منیر منیگل روڈ پر ایس ایچ او سریاب تھانہ احسان اللہ مروت کی گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ کیپٹن (ر) ذوہیب محسن نے بتایا کہ ایس ایچ او سریاب کی گاڑی سڑک کنارے کھڑی تھی جسے نشانہ بنایا گیا تاہم دھماکے میں کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا لیکن بدقسمتی سے 2 راہگیر زخمی ہوئے۔

ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ دھماکے کے وقت ایس ایچ او اور عملہ گاڑی میں موجود نہیں تھا اور ایس ایچ او سریاب، منیر مینگل روڈ پر تعینات اہلکاروں کی ڈیوٹیاں چیک کررہے تھے۔

ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ پولیس اور تحقیقاتی ٹیمیں جائے وقوع کا جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعےکیا گیا اور دھماکے میں ڈیڑھ سے دو کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے تصدیق کی کہ منیر مینگل روڈ پر دوسرے دھماکے میں چار افراد زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل ضلع کچلاک کے علاقے کلی اسپائن میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔

نشانہ بنائے گئے پولیس اہلکار وں کا تعلق ایگل اسکواڈ سے تھا، اہلکار موٹر سائیکل پر گشت کر رہے تھے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر مہیسر نے تصدیق کی کہ پولیس اہلکاروں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔

دھماکے کی مذمت

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے، انہوں نے دہشت گرد حملے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے، شہباز شریف نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے پر دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر اس طرح کے حملوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے ۔

اپنے بیان میں وفاقی وزیر داخلہ نے شہدا کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

انہوں نےکہا کہ پوری قوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، مٹھی بھر دہشت گرد عناصر کو جلد ختم کر کے دم لیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بازاروں، اسکولوں اور ہسپتالوں سمیت شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا بربریت ہے، دہشت گردوں کا انسانیت سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔

انہوں کہا کہ دھماکے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد کی شہادت پر شدید افسوس ہے، شہداکے لواحقین سے دلی تعزیت و یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز سمیت پوری قوم دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024