الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے خلاف پرائیویسی میں خلل کے الزام پر مقدمہ
امریکا کی الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی کے خلاف کیلیفورنیا کے ایک شہری ٹیسلا کار کے مالک نے کسٹمرز کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کے الزام پر مقدمہ دائر (کلاس ایکشن) کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے شمالی ضلعے کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ درج کیا گیا، اس سے پہلے ٹیسلا کے ملازمین نے داخلی پیغام رسانی کے نظام کے ذریعے ذاتی طور پر ویڈیوز اور تصاویر جاری کی گئی تھیں جو 2019 سے 2022 کے دوران کسٹمرز کی کاروں کے کیمرے سے ریکارڈ کی گئی تھیں۔
ٹیسلا کی وائی ماڈل کار کے مالک اور سان فرانسیسکو کے شہری ہنری نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ٹیسلا کمپنی کے ملازمین کو لطف اندوز ہونے کے لیے ان کی تصاویر اور ویڈیو تک رسائی دی گئی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل جیک فٹزجیرالڈ نے بیان میں کہا کہ میرے مؤکل کی طرح ہر کوئی اس منصوبے پر سیخ پا ہے جو ٹیسلا کے کیمرے ان کے اہل خانہ کی پرائیویسی توڑنے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں، جبکہ کیلیفورنیا کا قانون شہریوں کو تحفظ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسلا کو ان افراد کے خلاف کارروائی کرنی پڑے گی جنہوں نے مداخلت کی ہے اور ان کی اور ٹیسلا کے دیگر صارفین کی ذاتی معلومات کا غلط استعمال کیا ہے۔
دوسری جانب ٹیسلا کمپنی کی طرف سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ٹیسلا کا طرز عمل انتہائی افسوس ناک اور بدترین ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ درخواست گزار نے کمپنی کلاس کے رکن اور ایک عام شہری کی حیثیت سے ذاتی طور پر ٹیسلا کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ کلاس میں ان افراد کو شامل کیا جاتا ہے جو ٹیسلا کی کار کا مالک ہو یا گزشتہ 4 برسوں میں ٹیسلا سے لیز لی ہو۔
مزید بتایا گیا کہ ٹیسلا کے ملازمین نے صارفین کو کپڑے دھوتے ہوئے اور دیگر ذاتی کام کرتےہوئے دیکھا ہے اور سابق ملازم نے کہا کہ ہم ان کے بچوں تک بھی دیکھ سکتے تھے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی پرائیویسی کا خیال رکھتے ہیں جو انتہائی اہم بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔
عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ ٹیسلا کو حکم دے کہ وہ اس طرح کے غلط رویے بشمول صارفین اور دیگر کی پرائیویسی کی خلاف ورزی سے باز رہے اور اس سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کرے۔