• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بھارت: سوشل میڈیا کی خبروں کے لیے فیکٹ چیکنگ یونٹ کے قیام پر بھارتی صحافیوں کا اظہار تشویش

شائع April 7, 2023
بھارت میں نئے آئی ٹی قانون پر صحافی برداری میں تشیوش—فائل فوٹو
بھارت میں نئے آئی ٹی قانون پر صحافی برداری میں تشیوش—فائل فوٹو

بھارت میں نشریاتی اداروں کے مدیران کی تنظیم ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے حکومت کی جانب سے خود ساختہ فیکٹ چیکنگ یونٹ کے ذریعے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو کنٹرول کرنے کے لیے فیکٹ چیکنگ یونٹ کے قیام پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت میں نشریاتی اداروں کے مدیران کی تنظیم ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے حکومت کی جانب سے خود ساختہ فیکٹ چیکنگ یونٹ کے ذریعے سوشل میڈیا کی خبروں پر نظر رکھنے کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نئے قوانین کو سخت اور سنسرشپ کے مترادف قرار دے دیا۔

بھارت میں آئی ٹی قوانین میں کی گئی ترامیم میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حکومت کے بارے میں جعلی، غلط یا گمراہ کن معلومات کو شائع، شیئر یا ہوسٹ نہ کرنے کو لازمی بنایا گیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ تصادم میں رہی ہے جو کہ مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹ کو ختم کرنے یا متعلقہ مواد ہٹانے کے مطالبے کی تائید کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت کی وفاقی حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ جعلی، جھوٹی یا گمراہ کن معلومات کی نشاندہی کرنے کے لیے فیکٹ چیکنگ یونٹ کا تقرر کرے گی لیکن ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے یونٹ کے گورننگ میکانزم، جعلی خبروں کے تعین میں اس کے وسیع اختیارات اور ایسی صورت میں اپیل کرنے کے حق پر سوال اٹھایا ہے۔

تنظیم نے کہا کہ یہ سب فطری انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے اور سنسر شپ کے مترادف ہے۔

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے کہا کہ اس کے لیے وزارت کی طرف سے ایسے سخت قوانین کا نوٹیفکیشن افسوسناک ہے، ہم ایک بار پھر وزارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس نوٹیفکیشن کو واپس لے اور میڈیا تنظیموں اور پریس باڈیز سے مشاورت کرے۔

آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھارت کے آئی ٹی کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے ان خدشات کو مسترد کر دیا کہ ترامیم سنسرشپ کا باعث بنیں گی اور یقین دہانی کرائی کہ فیکٹ چیکنگ معتبر طریقے سے کی جائے گی۔

ڈجیٹل میڈیا کی حقوق تنظیم انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن نے کہا کہ ترمیم میں ’جعلی‘ ’غلط‘ اور ’گمراہ کن‘ جیسی غیر متعینہ اصطلاحات کا حکام کی طرف سے غلط استعمال ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 18 جنوری 2023 کو بھارت کی حکومت نے نئے آئی ٹی قواعد کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جھوٹی یا غلط معلومات پھیلانے کی اجازت نہ دینے کے لیے باقاعدہ تجویز پیش کی تھی۔

بھارتی حکومت رواں ہفتے جاری ہونے والے ملک کے آئی ٹی قواعد کے مسودے کی تجویز کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کسی بھی ایسی معلومات نشر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو جھوٹ پر مبنی ہو۔

آئی ٹی قوانین بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے متعدد اقدامات میں سے پہلا ایسا اقدام تھا جن کو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر کنٹرول رکھنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024