جاپان: ریسٹورنٹ میں کھانے کے وقت موبائل کے استعمال پر پابندی
آج کل موبائل فون استعمال کرنے کا رجحان اتنا بڑھ گیا ہے کہ لوگ کھانا کھاتے وقت بھی فون پر لگے رہتے ہیں جس کے پیش نظر جاپان کے ایک ریسٹورنٹ نے صارفین پر کھانا کھاتے وقت موبائل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیو میں ایک نوڈل ریسٹورنٹ کے مالک نے اس رواج کو اتنی سنجیدگی سے لیا کہ اس نے وقت بتانا شروع کر دیا کہ اس کے گاہک کھانا شروع کرنے میں کتنا وقت لگاتے ہیں۔
ریسٹورنٹ مالک نے اس بات پر غور کیا کہ وہ لوگ جو گرم سوپ کے پیالوں کو ختم کرنے میں سب سے زیادہ وقت لگاتے ہیں وہ عام طور پر اپنے فون پر ویڈیوز دیکھ رہے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ریسٹورنٹ مالک نے اس پر ردعمل دینا شروع کیا اور کھانے کے وقت موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
جاپانی شہری کوتا کائی نامی شخص ’ڈیبو چان‘ کے نام سے ریسٹورنٹ کا مالک ہے جہاں گرم نوڈلز پیش کی جاتی ہیں اور اکثر شہری اس سے لطف اندزو ہونے کے لیے ان کے ریسٹورنٹ پر آتے ہیں۔
گزشتہ ماہ ریسٹورنٹ مالک نے کھانا کھاتے وقت موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی جو کہ اس وقت جاپان میں سوشل میڈیا پر زیر بحث موضوع بنا ہوا ہے۔
ریسٹورنٹ مالک نے کہا کہ ’ایک بار جب ہم کام میں مصروف تھے تو ہم نے غور کیا کہ ایک شخص کے سامنے کھانا رکھا ہوا تھا مگر اس نے چار منٹ تک کھانا شروع نہیں کیا کیونکہ وہ موبائل پر ویڈیوز دیکھ رہا تھا اسی طرح اس کے سامنے کھانا ٹھنڈا ہوگیا۔‘
ریسٹورنٹ مالک کا کہنا ہے کہ وہ جو پتلی نوڈلز پیش کرتے ہیں وہ صرف ایک ملی میٹر چوڑے ہوتے ہیں اس لیے وہ بہت تیزی سے پھیلنے اور خراب ہونے لگتے ہیں اس کے پیش نظر چار منٹ انتظار کرنے کے نتیجے میں کھانا خراب ہوجائے گا۔
مالک کا کہنا تھا کہ جب سیٹیں بھری ہوئی ہوں اور میں لوگوں کو اپنے اسمارٹ فونز کو دیکھتے وقت کھانا چھوڑتے ہوئے دیکھتا ہوں تو میں ان سے ’رکنے‘ کا کہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کوئی ایسا اعلامیہ نہیں لگایا جس میں لوگوں کو فون رکھنے کو کہا جائے لیکن اس کے بجائے وہ گاہکوں سے انفرادی طور پر بات کرتے ہیں۔
ڈیبو چان نامی یہ پہلا ریسٹورنٹ ہے جہاں کھاتے وقت موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔