'اسلحہ کنٹینرز سابق وزیر کے دور میں لاپتہ ہوئے'
کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ رضوان اختر نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کے دور میں 19 ہزار نیٹو کنٹینرز لاپتہ ہوئے۔
انہوں نے یہ انکشاف جمعے کے روز کراچی بد امنی کیس کی سماعت کے دوران کیا جس کی سماعت چیف جسٹس کی زیرِ نگرانی پانچ رکنی بینچ کررہا ہے۔
سماعت کے دوران رپورٹ میں کہا گیا کہ کراچی کی دہشتگردی میں مقامی اور غیر ملکی دونوں اقسام کااسلحہ استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ میں دہشتگرد نائن ایم ایم اور اے کے-47 کا استعمال کررہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پورٹ سے اترنے والا اسلحہ قبائلی علاقوں میں جاکر دوبارہ کراچی آرہا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔۔
چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ بلوچستان میں قبائلی مسئلہ ہے وہاں اسلحہ عام ہونا سمجھ میں آتا ہے لیکن کراچی میں ایسا کیوں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو کے انیس ہزار کنٹینرز غائب ہونے کا معاملہ چند سال پرانا ہے۔
عدالت میں چیف کلکٹر کسٹم نے بھی اپنی رپورٹ پیش کی جس پر اظہار عدم اطمینان کرتے ہوئے عدالت نے سابق کلکٹر کسٹم رمضان بھٹی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ کی نقل وحمل سنگین معاملہ ہے جبکہ اسلحہ لائسنسوں کی تصدیق نادرا سے کرانے کاحکم بھی دیا گیا۔
کیس کی مزید سماعت اٹھارہ ستمبر کو ہوگی.
تبصرے (3) بند ہیں