• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

ڈپریشن کا کوئی تصور نہیں، یہ اللہ سے دوری کا نام ہے، ریشم

شائع March 29, 2023
— فوٹو: انسٹاگرام
— فوٹو: انسٹاگرام

نامور اداکارہ ریشم نے ڈپریشن سے متعلق دیے گئے اپنے حالیہ بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ چاہے ڈپریشن ہو یا کوئی اور مسئلہ میرے نزدیک ہر مسئلے کا حل اللہ سے محبت اور اللہ سے لگاؤ میں ہے۔

انہوں نے 24 مارچ کو پاکستان ٹیلی ویژن ہوم کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کی، جس کی میزبانی جگن کاظم اور سمیع خان کررہے ہیں، پروگرام کے دوران انہوں نے ڈپریشن سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔

اس دوران سمیع خان نے کہا کہ ’جیسا کہ ہم بات کررہے تھے کہ لوگوں میں ڈپریشن بہت ہے، اللہ سے تعلق نہیں ہے تو وہ پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔‘

جس کے جواب میں ریشم نے کہا کہ میں ہمیشہ لوگوں کو کہتی ہوں کہ ڈپریشن کا کوئی تصور نہیں ہے، یہ اللہ سے دوری کا نام ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ماں باپ نہیں تھے، بچپن سے بڑی بہن نے پرورش کی لیکن جب بھی والدین کی یاد آتی میں اللہ سے رجوع کرتی، انسان جو مرضی محسوس کرے، اسے چاہیے کہ اللہ کے آگے سر جھکا کے روئے، اور ان سے مانگے۔

ریشم کے ڈپریشن سے متعلق بیان کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس پر کئی صارفین نے کہا کہ ’ڈپریشن حقیقی مسئلہ ہے‘۔

ایک صارف ثاقب جمیل نے لکھا کہ ریشم پر تنقید کرنا جواب نہیں ہے، وہ صرف وہی کہہ رہی ہیں جو 95 فیصد پاکستانی سوچتے ہیں کہ ڈپریشن کا کوئی تصور نہیں ہے۔

صارف نے مزید لکھا کہ اس کا بہتر جواب تعلیم ہے، ہمیں کلینیکل ڈپریشن کے بارے میں مزید آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر اداکارہ پر ہونے والی تنقید کے بعد ریشم نے وضاحتی بیان جاری کیا، انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’ہر انسان کی اپنی سوچ ہوتی ہے، اور میرے نزدیک ہر مسئلے کا حل اللہ سے محبت اور اللہ سے لگاؤ میں ہے، پھر چاہے وہ ڈپریشن ہو یا کوئی اور مسئلہ ہو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’شاید کچھ لوگوں کو میری بات سمجھ نہیں آئی، گہری باتیں ہر ایک کو سمجھ نہیں آتیں، تنقید کرنے والوں کو میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اپنی انرجی کسی مثبت چیز کے لیے سنبھال کر رکھیں، اللہ آپ سب کو خوش رکھے آمین۔‘

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024