ریکوڈک تنازع کے تصفیے کیلئے فنڈز کی منظوری
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ریکوڈک تنازع کے تصفیے کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو ادائیگی کے لیے تقریباً 72 ارب روپے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جہاں 177 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مؤخر کردی گئی کیونکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے چیف ایگزیکٹو اور سیکریٹری صحت کی جانب سے اپنی تجاویز کا بھرپور دفاع نہیں کیا گیا۔
اجلاس میں ریمڈیمسیویر 100 ایم جی انجکشن کی موجودہ قیمت ایک ہزار 892 سے اضافے کی تجویز مسترد کردی گئی، ڈریپ اور وزارت صحت کو ہدایت کی گئی کہ اپنی تجاویز تیار کرکے دوبارہ ای سی سی میں پیش کریں تاکہ 177 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا جواز ہو۔
ای سی سی نے ملک کے تین ایئرپورٹس کراچی، لاہور اور اسلام آباد 25 سال کے لیے آؤٹ سورس کرنے کے لیے عالمی بینک کے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے لیے ٹرانزیکشن ایڈوائزر کی تعینات کے لیے پیش کی گئی سمری بھی مؤخر کردی۔
کمیٹی نے ریکوڈک تنازع کے تصفیے میں حکومت بلوچستان کے حصے کی فنڈنگ کے لیے 65 ارب روپے (33 کروڑ 72 لاکھ ڈالر) کے انتظامات کے حوالے سے سمری کی منظوری دے دی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ نیشنل بینک آف پاکستان کو 65 ارب روپے کی مختصر مدتی مالی سہولت کے لیے 31 مارچ 2022 سے 30 دسمبر 2022 کے دورانیے کے لیے 6.238 ارب روپے مارک اَپ کی مد میں ادائیگی کے لیے انتظامات کریں۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزارت خزانہ نے وزارت پیٹرولیم کے ذیلی ادارے گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) کی بیلنس شیٹ پر نیشنل بینک آف پاکستان سے 65 ارب روپے کی مختصر مدتی مالی سہولت کا انتظام کیا ہے، جو حکومت کی جانب سے گزشتہ برس مارچ میں بلوچستان کے حصے کے 33 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی دی گئی ضمانت کے ساتھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق حتمی تصفیہ جاری ہے جہاں رقم پر سود 15 دسمبر 2022 تک کے دورانیے کے لیے اینٹوفاگاسٹا کو بلوچستان کی جانب سے سود کی مد میں قابل ادا رقم ایک کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار ڈالر کے حجم کی وجہ سے ہے اور اکاؤنٹ میں 65 ارب روپے کی قرض سہولت سے رقم ڈپازٹ کی گئی تھی۔
مذکورہ سہولت کا دورانیہ 30 دسمبر 2022 کو ختم ہوگیا اور نیشنل بینک نے 6.238 ارب روپے سود کے ساتھ 64.478 ارب روپے کی بنیادی رقم کی دوبارہ ادائیگی کے لیے نوٹس جاری کر دیے تھے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریکوڈک کنسورشیم کے ساتھ 6.5 ارب ڈالر کے تصفیے کی توثیق کے بعد حکومت نے گزشتہ برس دسمبر میں چلی کی کمپنی اینٹوفاگاسٹا کو ریکوڈک منصوبے سے دستبردار ہونے کے لیے 6 برس میں 90 کروڑ ڈالر سے زائد کی ادائیگی کی منظوری دی تھی۔