• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

سوال پوچھتا رہوں گا کہ وزیراعظم مودی کا اڈانی کے ساتھ کیا تعلق ہے، راہول گاندھی

شائع March 25, 2023
ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت سے سزا کے بعد راہول گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا— فوٹو: رائٹرز
ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت سے سزا کے بعد راہول گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا— فوٹو: رائٹرز

بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ انہیں پارلیمنٹ سے اس لیے نااہل قرار دیا گیا کیونکہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے اڈانی گروپ کے بانی گوتم اڈانی کے ساتھ ان کے تعلقات کے بارے میں سخت سوالات پوچھ رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیا جنتا پارٹی نے راہول گاندھی کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کو 2019 میں کیے گئے توہین آمیز تبصرے کرنے پر قانون کے تحت سزا دی گئی اور اس سزا کا گوتم اڈانی کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کو مغربی ریاست گجرات کی ایک عدالت نے ہتک عزت کے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی اور اس کے اگلے ہی دن وہ اپنی پارلیمنٹ کی نشست گنوا بیٹھے تھے۔

عدالت نے ان کی ضمانت دے دیتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کی سزا کو 30 دن کے لیے موخر کردی تھی۔

راہول گاندھی کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران کی گئی ایک تقریر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ’مودی‘ ذات کو چوروں سے منسوب کیا تھا۔

بھارت کی عدالت نے گزشتہ روز راہول گاندھی کو 2019 میں کی گئی اس متنازع تقریر کے کیس میں ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 2 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

راہول گاندھی نے نئی دہلی میں کانگریس پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نااہل قرار دیا گیا ہے کیونکہ وزیر اعظم میری اگلی تقریر سے خوفزدہ ہیں، وہ اڈانی پر آنے والی اگلی تقریر سے خوفزدہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نہیں چاہتے کہ وہ تقریر پارلیمنٹ میں ہو، یہی مسئلہ ہے البتہ انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ مودی کو ان کی اگلی تقریر کیوں پسند نہیں آئے گی۔

بھارت کے اگلے عام انتخابات 2024 کے وسط تک ہونے والے ہیں اور گاندھی اپنی اس پارٹی کی قسمت کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں جو ایک دور میں ملک پر حکمرنای کرتی تھی لیکن اب اس کی پارلیمنٹ میں 10فیصد سے بھی کم نشستیں ہیں۔

راہول گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ میں اس نااہلی سے خوفزدہ نہیں ہوں، میں یہ سوال پوچھتا رہوں گا کہ وزیر اعظم کا اڈانی کے ساتھ کیا تعلق ہے؟۔

نریندر مودی کے حریفوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور بی جے پی کے اڈانی گروپ کے ساتھ دو دہائیوں پرانے اس وقت سے دیرینہ تعلقات ہیں جب مودی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، گوتم اڈانی کا تعلق بھی گجرات سے ہے۔

کانگریس نے اڈانی کی کمپنیوں کی جانب سے سرکاری فرموں کی طرف سے کی گئی سرمایہ کاری اور حالیہ برسوں میں چھ ہوائی اڈوں کے انتظام کو گروپ کے حوالے کرنے پر سوال اٹھایا ہے حالانکہ اسے ڈانی گروپ کو ایوی ایشن کے شعبے میں کوئی تجربہ بھی نہیں تھا۔

کانگریس کی جانب سے عائد کیے گئے ان الزامات کی اڈانی گروپ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریگولیٹرز کسی بھی غلط کام کو دیکھیں گے۔

کانگریس اور اس کے اپوزیشن اتحادیوں نے اس معاملے کی پارلیمانی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی کے رہنما روی شنکر پرساد نے ہفتہ کو راہول گاندھی کے بیانات کے جواب میں بلائی گئی نیوز کانفرنس میں کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی ایمانداری کی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اڈانی کا دفاع کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بی جے پی کبھی اڈانی کا دفاع نہیں کرتی لیکن بی جے پی کسی کو نشانہ بھی نہیں بناتی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024