اسلام آباد ہائیکورٹ: پی ٹی آئی قیادت کی تمام مقدمات میں تحفظ دینے کی درخواست مسترد
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کو وفاقی دارالحکومت میں درج تمام فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آرز) میں مکمل تحفظ دینے کی درخواست مسترد کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر اور دیگر کی درخواست نمٹادی، جس میں سیاسی جماعت کی قیادت کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے متعلقہ عدالت سے ریلیف دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی قیادت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں پارٹی قیادت کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے اور ان تمام مقدمات میں عدالتی تحفظ دینے کی درخواست کی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر اسلام آباد پولیس کے ڈی ایس پی (لیگل) نے تمام درخواست گزاروں کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں درج تمام مقدمات کی فہرست فراہم کردی۔
مذکورہ فہرست میں ایف آئی آرز کی تعداد، درج ہونے کی تاریخ اور متعلقہ پولیس اسٹیشن کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
عدالت نے فہرست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔
جس کے بعد عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کی جانب سے جمع کرائی گئی معلومات اب ریکارڈ پر لائی گئی ہیں اور درخواست متعلقہ عدالت میں درخواست ضمانت دائر کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اسی بنیاد پر درخواست نمٹا دی جاتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل بابراعوان نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی قیادت کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسا رہی ہے۔
انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ پولیس سے تمام ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کریں۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو تمام ایف آئی آرز میں مکمل تحفظ دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی درخواست پر قائل نہیں ہوئی تاہم کہا کہ حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست گزار متعلقہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔