• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

بھارتی پنجاب میں متنازع سکھ رہنما کی تلاش کی کوششیں اب تک جاری

شائع March 25, 2023
فرار ہونے کے بعد 12 گھنٹے کے اندر اندر انہوں نے پانچ گاڑیاں تبدیل کیں— فائل فوٹو: انسٹاگرام
فرار ہونے کے بعد 12 گھنٹے کے اندر اندر انہوں نے پانچ گاڑیاں تبدیل کیں— فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی ریاست پنجاب میں متنازع سکھ مذہبی رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے ریاست بھر میں چھاپے مارے جانے کے 6 روز بعد بھی وہ حکام کی پہنچ سے دور ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ امرت پال سنگھ کے پنجاب کے جنوب میں ہریانہ کے ضلع کروکشیتر میں آخری ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد تلاش کا دائرہ پنجاب سے متصل ریاستوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق امرت پال سنگھ گزشتہ ہفتہ کو پنجاب میں پولیس سے فرار ہونے کے ایک روز بعد کروکشیتر میں تھے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کو ایک خاتون جس نے سکھ رہنما اور ان کے ساتھی پاپل پریت سنگھ کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

امرت پال سنگھ ہفتہ کے روز پنجاب کے جالندھر ضلع میں پیچھا کرنے والی پولیس پارٹی کو دھوکا دینے کے بعد سے ڈرامائی طور پر مفرور ہیں، فرار ہونے کے 12 گھنٹے کے اندر اندر انہوں نے پانچ گاڑیاں تبدیل کیں۔

ہفتہ کے روز امرت پال سنگھ کو مرسڈیز ایس یو وی کے اندر دیکھا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے گاڑی اور اپنا لباس دونوں ہی تبدیل کرلیے تھے۔

کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد اس نے گاڑی کو چھوڑ دیا اور پاپل پریت کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہو گئے تھے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق جب موٹر سائیکل کا ایندھن ختم ہو گیا تو دونوں ڈیزل سے چلنے والی تھری وہیلر پر سوار ہوئے اور آگے جا کر ایک اور موٹر سائیکل چوری کر لی۔

اب حکام کا خیال ہے کہ امرت پال سنگھ پہلے ہی ریاست کی سرحدوں کو عبور کر چکے ہیں جبکہ گزشتہ چھ روز کے دوران انہیں تلاش کرنے کی کوششیں پنجاب میں مرکوز تھیں۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سکھ رہنما کی تلاش کی کوششیں اب مہاراشٹر، ہریانہ اور اتراکھنڈ کی ریاستوں تک بڑھا دی گئی ہیں۔

حکام نے تلاشی کے دوران پنجاب میں گزشتہ ہفتے لگائی گئی انٹرنیٹ بلیک آؤٹ اور موبائل سروس کی پابندیوں کو بھی کم کرنا شروع کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پنجاب کے موگا، سنگرور، اجنالہ اور موہالی میں پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں جبکہ ترن تارن اور فیروز پور اضلاع میں پابندیاں 24 مارچ تک بڑھا دی گئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024