• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنماؤں کی غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات، مقامی مسائل پر گفتگو

شائع March 22, 2023
ناشتے پر ملاقات کا اہتمام آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نے کیا تھا—فوٹو: ڈان
ناشتے پر ملاقات کا اہتمام آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نے کیا تھا—فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے اسلام آباد میں غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات میں انہیں ملک کی مجموعی صورت حال پر اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے غیرملکی سفارت کاروں کو شیڈول کے مطابق آزاد اور شفاف انتخابات اور ملک میں موجود سیاسی عدم استحکام سے متعلق پی ٹی آئی کے نکتہ نظر کے بارے میں آگاہی دی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سفارت کاروں سے ناشتے پر ہونے والی ملاقات میں شاہ محمود قریشی، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر موجود تھے جہاں یورپی اور مسلم ممالک کے سفارت کار بھی شرک تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ شرکا نے خطے کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کا اہتمام پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کیا تھا۔

اس سے قبل حال ہی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کئی سفارت کاروں اور امریکا سے آئے ہوئے قانون سازوں سے ملاقات کی تھی۔

پی ٹی آئی کے نائب صدر فواد چوہدری نے فروری میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی تھی اور انہیں ملک میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا تھا۔

فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے ملاقات کے بعد کیلیفورنیا اسمبلی سے قانون سازوں کا وفد نے دورہ کیا تھا اور اس وفد نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی تھی۔

پی ٹی آئی حکومت سے باہر ہونے کے بعد امریکی اور غیرملکی سفیروں اور وفود سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ ان کی جانب سے حکمرانی کے دوران اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کی غیرملکی سفارت کاروں اور قانون سازوں سے ملاقاتوں کی مذمت کی جاتی تھی۔

اپوزیشن جماعتوں پر پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے غیرملکی سفیروں سے مل کر ان کی حکومت گرانے کی سازش کی۔

حماد اظہر کی جانب سے حکومت پر تنقید

پی ٹی آئی کے فوکل پرسن اقتصادی امور حماد اظہر نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ملک کو ’بدترین معاشی بحران‘ میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی توجہ صرف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ساتھ ’غیرجمہوری اور غیرآئینی انداز‘ میں پیش آنے پر ہے۔

حماد اظہر نے بیان میں کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی ریکارڈ کم قیمت کے باوجود معیشت مزید گر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی کارکردگی جمہوری رویے اور انسانی حقوق کے ریکارڈ کی طرح معاشی کارکردگی بھی غیراطمینان بخش ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ حکومتی اتحاد نے 6 گھنٹے طویل ملاقات کی لیکن معاشی صورت حال، مہنگائی کے طوفان، صنعتوں کی بندش اور غریبوں کی حالت زار پر بات نہیں کی۔

پولیس کی کارروائیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آتشیں اسلحے کا غلط استعمال کرنے والے اہلکاروں کو سزا دی جائے اور اگر جونیئر افسران عوام پر طاقت کا استعمال کرتے ہیں تو ان کے سینئر افسران کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024