• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

سال 2022 میں پاکستان میں 2 ہزار سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ

شائع March 21, 2023
سال 2022 میں 89 فیصد واقعات پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے — فوٹو: شٹر اسٹاک
سال 2022 میں 89 فیصد واقعات پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے — فوٹو: شٹر اسٹاک

بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی ایک تنظیم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال 2022 میں ملک بھر میں 2 ہزار 123 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی ’ساحل‘ نامی تنطیم کی طرف سے سالانہ رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں سال 2022 میں بچوں پر ہونے والے مختلف قسم کے تشدد کی تفصیلات پیش کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 میں 2 ہزار 123 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، گزشتہ سال کی نسبت بچوں پر تشدد میں 33 فیصد اضافہ ہوا، سال 2022 میں روزانہ کی بنیاد پر 12 سے زائد بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 میں 81 بچوں کو جنسی تشدد کے بعد قتل کیا گیا جبکہ اسی سال بچوں کے اغوا کے ایک ہزار 834 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ساحل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اغوا ہونے والے میں 178 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور 6 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو زیادہ تر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کے گمشدگی کے 428 واقعات رپورٹ ہوئے اور کم عمری میں شادی کے کُل 46 کیسز رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 47 فیصد واقعات دیہی جبکہ 54 فیصد واقعات شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں، تاہم بچوں پر تشدد کے زیادہ تر کیسز پنجاب سے رپورٹ ہوئے۔

ساحل بچوں پر ہونے والے جنسی تشدد کی سالانہ رپورٹ ’ظالم اعداد‘کے نام سے مرتب کرتا ہے۔

اس سال بچوں سے جنسی زیادتی، اغوا، گمشدگی اور کم عمری میں شادی کے واقعات کو شائع کرنے کے لیے کُل 81 قومی اور علاقائی اخبارات کی جانچ پڑ تال کی گئی۔

سال 2022 میں بچوں سے جنسی تشدد کے کُل 4 ہزار 253 واقعات رپورٹ ہوئے اور یہ واقعات پاکستان کے چاروں صوبوں، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے سامنے آئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 میں بچوں سے جنسی زیادتی کے 2 ہزار 123 واقعات رپورٹ ہوئے جس میں 712 بدفعلی، 612 جنسی زیادتی، 576 بچوں سے جنسی زیادتی کی کوشش، 109 واقعات میں جنسی زیادتی و غیر اخلاقی ویڈیوز، 81 واقعات میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 33 واقعات میں بچوں کے محرم رشتے دار ملوث پائے گئے جبکہ 1834 اغوا، 428 گمشدگی اور 46کم عمری کی شادی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

سال 2022 کے اعداد و شمار کے مطا بق روزانہ 12 سے زائد بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

اس سال رپورٹ ہونے والے کل واقعات میں سے 55 فیصد لڑکیاں جبکہ 45 فیصد لڑکے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔

سال 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق 6 سے 15 سال کے بچوں کو سب سے زیادہ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں لڑکیوں کی نسبت لڑکوں کی تعداد زیادہ رہی جبکہ 5 سے کم سال کے بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ ہو نے والے کُل واقعات میں سے 71 فیصد واقعات پنجاب، 15 فیصد سندھ، 8 فیصد اسلام آباد، 4 فیصد خیبر پختونخوا، 2 فیصد بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے سامنے آئے۔

اس سال کل واقعات میں سے 47 فیصد دیہی علاقوں سے جبکہ 53 فیصد شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔

سال 2022 میں 89 فیصد واقعات پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے۔

اس سال خصوصاً ساحل نے خواتین پر ہونے والے ہر طرح کے تشدد کے واقعات بھی ریکارڈ کیے اور اگست 2022 سے دسمبر 2022 تک 781 واقعات رپورٹ ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024