• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی آج نیب میں طلب

شائع March 21, 2023
مذکورہ سمن مبینہ طور پر عمران خان کے وکیل کو موصول ہوا — فائل فوٹو: ٹوئٹر
مذکورہ سمن مبینہ طور پر عمران خان کے وکیل کو موصول ہوا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

توشہ خانہ تحائف کی تحقیقات کے لیے راولپنڈی سے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی آج طلبی کا سمن گزشتہ روز زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ سمن مبینہ طور پر عمران خان کے وکیل کو موصول ہوا ہے، نیب راولپنڈی نے توشہ خانہ تحائف کیس کے سلسلے میں آج عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے مختلف غیر ملکی معززین کی جانب سے انہیں دیے گئے کچھ سرکاری تحائف اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، ان میں وہ رولیکس گھڑی بھی شامل ہے جو انہوں نے مبینہ طور پر کم داموں میں خریدی اور پھر انہیں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا۔

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر اختیارات کے غلط استعمال، اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی اور تحفے میں دیے گئے سرکاری اثاثے بیچ کر غیر قانونی فائدہ اٹھانے کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ توشہ خانہ، کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت 1974 میں قائم کیا گیا محکمہ ہے جو حکمرانوں، اراکین پارلیمنٹ، بیوروکریٹس کو دیگر ممالک کی حکومتوں اور ریاستوں کے سربراہان اور غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے دیے گئے قیمتی تحائف کو اپنی تحویل میں رکھتا ہے۔

یہ محکمہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کے تحائف اور ان کی مبینہ فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تفصیلات شیئر نہ کرنے اور جھوٹے بیانات اور غلط ڈیکلیریشن پر ان کی نااہلی کی وجہ سے حالیہ دنوں میں خبروں میں رہا ہے۔

توشہ خانہ قوانین کے مطابق تحائف اور اس طرح کی موصول ہونے والی دیگر اشیا کو کابینہ ڈویژن میں رپورٹ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 12 مارچ کو حکومت نے سال 2002 سے 2022 کے دوران توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والے سرکاری عہدوں کے حامل افراد کا ریکارڈ پبلک کردیا تھا جن میں سابق صدور، وزرائے اعظم، وفاقی کابینہ کے ارکان، سیاستدان، بیوروکریٹس، ریٹائرڈ جرنیل، جج اور صحافی بھی شامل ہیں۔

رواں ماہ وفاقی کابینہ نے ’توشہ خانہ پالیسی 2023‘ کی منظوری بھی دے دی ہے جس کے تحت صدر، وزیراعظم اور کابینہ ارکان سمیت دیگر سرکاری عہدیداروں پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024