انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر گورنر خیبر پختونخوا کےخلاف توہین عدالت کی درخواست
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ نہ دینے پرگورنر حاجی غلام علی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
عدالت عظمیٰ میں درخواست سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا اور اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی جانب سے دائر کی گئی۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے مؤقف اپنایا کہ گورنر نے سپریم کورٹ کے حکم کی توہین کی ہے، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صوبے میں عام انتخابات کا حکم دیا ہے۔
درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر گورنر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کرانا آئینی ذمہ داری ہے، ہم نے گورنر کی جانب سے عدالتی حکم عدولی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں صوبوں میں 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے قرار دیا تھا کہ جہاں گورنر نے صوبائی اسمبلی کو تحلیل کیا، وہاں انتخابات کے لیے تاریخ مقرر کرنے کی آئینی ذمہ داری گورنر کی جانب سے ادا کی جانی چاہیے۔
17 مارچ کو گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے انتخابات سے قبل سیکیورٹی خدشات، معاشی مسائل اور اضافی سیکیورٹی کی عدم موجودگی کے معاملات حل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے اپنے خط میں لکھا کہ سیکیورٹی خدشات، اضافی سیکیورٹی کی عدم موجودگی، معاشی حالات کی تنگی حد بندیوں اور مردم شماری سے پیدا ہونے والے آئینی مسائل جیسے معاملات حل کرنے کے بعد ہی عام انتخابات کے مرحلے میں داخل ہونا چاہیے۔
قبل ازیں 14 مارچ کو گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے صوبے میں عام انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ دی تھی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھا جس میں گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے بھی شرکت کی تھی۔
اجلاس کے دوران گورنر نے صوبے کی سیکیورٹی کی صورت حال پر کمیشن کو بریفنگ دینے کے ساتھ صوبے میں 28 مئی کو پولنگ کرانے کی تجویز دی تھی۔
اجلاس کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی نے کہا تھا کہ میرا کام ہے صوبے میں الیکشن کے لیے تاریخ دینا، وہ میں نے دے دی ہے، اب الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کاکام ہے، میں نے 28 مئی کو خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تاریخ دی ہے۔