کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سیاسی سرگرمیاں اور پی ایس ایل ہے، نگران وزیر صحت پنجاب
نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کورونا کیسز میں اضافے کا ذمہ دار خصوصاً لاہور میں سیاسی سرگرمیوں، پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے انعقاد اور دیگر ثقافتی تقریبات کو ٹھہرا دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر جاوید اکرم کا یہ مؤقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ہجوم والی جگہوں پر شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے مزید وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ کورونا کی طویل عرصے سے موجودگی کے سبب شہریوں کی بڑی تعداد کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کررہی اور کورونا کے نئے نئے ویرینٹس بھی سامنے آرہے ہیں جبکہ موجودہ ویکسینز کی افادیت 90 فیصد سے کم ہو کر 60 فیصد رہ گئی ہے۔
گزشتہ روز صبح این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 109 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے اور مثبت کیسز کی شرح 2.05 فیصد رہی جبکہ 14 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں این سی او سی نے پُرہجوم اور بند مقامات اور صحت کے مراکز میں شہریوں سے ماسک پہننے کی اپیل کی تھی، یہ گائیڈ لائنز کورونا کی تازہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کی گئی ہیں۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ کورونا کا اومیکرون ویرینٹ خود کو تبدیل کر کے ایکس بی بی-1.5، بی کیو-1.1 اور بی کیو-1 میں تبدیل ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کیسز میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم اب بھی وہی ویکسین استعمال کر رہے ہیں، جو وائرس کی ابتدائی قسم کے خلاف تیار کی گئی تھی، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وائرس نے خود کو تبدیل کرلیا ہے، اب اس کے خلاف ویکسین صرف 60 فیصد مؤثر ہے۔ فائزر اور موڈرنا نے بائیویلنٹ ویکسین متعارف کرائی ہیں لیکن وہ پاکستان میں دستیاب نہیں ہیں‘ ۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ’اکثر لوگوں نے 6 ماہ قبل ویکسین لگوائی تھی اس لیے وائرس کے خلاف ان کی قوت مدافعت میں بھی کمی آئی ہے، طویل عرصے سے کورونا کی موجودگی کے سبب لوگوں نے پابندیوں کو سنجیدہ لینا بھی چھوڑ دیا ہے، شہری کو چاہیے کہ ماسک پہنیں اور ہجوم والی جگہوں سے دور رہنے کی کوشش کریں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے سیاسی سرگرمیوں نے خاص طور پر لاہور میں کورونا کیسز میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے، دوسری جانب پی ایس ایل اور دیگر سماجی اجتماعات وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ویکسینز کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف کم کارآمد ہیں تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ وائرس کی شدت میں اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔
علاوہ ازیں ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان میں کئی لوگوں کو ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر تھا، جس کی وجہ سے وہ اس وائرس کا زیادہ شکار ہوئے، میں لوگوں کو مشورہ دوں گا کہ اگر انہیں گزشتہ 6 ماہ سے بوسٹر یا ویکسین نہیں ملی ہے۔’