• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک سے اسلحہ، پیٹرول بم برآمد ہوئے، آئی جی پنجاب

شائع March 18, 2023
آئی جی عثمان انور اور پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز
آئی جی عثمان انور اور پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک سے کارروائی کے دوران اسلحہ اور پیٹرول بم برآمد ہوئے ہیں۔

زمان پارک میں پنجاب پولیس کی کارروائی کے بعد نگران وزیر اطلاعات عامر میر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پیٹرل بم میڈیا کو دکھائے اور کہا کہ یہ بر آمد پیٹرول بم ہیں، ہم نے وہاں جگہ بھی دیکھی جہاں پیٹرول بم تیارکیے جاتے تھے، ریت کی بوریاں رکھ کر بنکر بنا کر نوگو ایریا کا ایک تاثر پیدا کیا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں گھر کی حدود سے اسلحہ بر آمد ہوا، اس کے علاوہ بھی وہاں اسلحہ موجود ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ زمان پارک میں کی جانے والی کارروائی کو 2 وجوہات پر روکا گیا، ایک وجہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی اور دوسری وجہ یہ کہ پی ایس ایل میچ تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر پولیس آپریشن روکا گیا، اس کے بعد پیشیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا، وہاں عدالت نے کلیئر کیا کہ تفتشی کے عمل کو نہیں روکا جا سکتا، عدالت یہ نہیں کہہ سکتی کہ اس کارروائی کو روکا جائے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ عدالت نے فریقین کو کہا کہ گھر کے اندر جانے کے لیے سرچ وارنٹ ہونا چاہیے تاکہ وہ صورتحال پیدا نہ ہو، تفتیش کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق جدید ترین ٹیکنیک کو استعمال کرتے ہوئے ہم نے تصاویر، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے، جیو فینسنگ اور جیو ٹیگنگ کے ذریعے، اسپیشل برانچ، ڈیٹیکٹو فورٹس کانسٹبلز کی رپورٹ پر دیگر ایجنسیوں کے تعاون کے ساتھ دیگر عوامل کی مدد سے ان لوگوں کی فہرست تیار کی جو مختلف مقامات سے لاہور میں آتے ہیں اور شر پسندی پھیلاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی نفری وہاں گئی تو دوبارہ شدید مزاحمت کی گئی، شدید مزاحمت کے بعد کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا، کسی بے گناہ شخص کی گرفتاری نہیں ڈالی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار تمام لوگوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، آج دوپہر 12 بجے ہم نے سرچ وارنٹ حاصل کیا اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی لیڈرشپ سے رابطہ کیا، انہوں نے بتایا کہ عمران خان ابھی وہاں نہیں ہیں، ہم نے وہاں ان کا انتظار کیا، اس وقت بھی وہاں نفری موجود ہے اور قانون کے مطابق اجازت ملنے کے منتظر ہیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ اس دوران ڈنڈوں، بنٹوں، غلیلوں کے ساتھ پولیس پر حملہ کیا گیا جس پر ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے پولیس پر حملوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے گزشتہ روز آئی جی پنجاب عثمان انور کی درخواست پر عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں کارروائی کی اجازت دے دی تھی۔

پنجاب پولیس نے کہا تھا کہ اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے لیے زمان پارک جانے والی پولیس ٹیم پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے پیٹرول بموں سے حملے کیا گیا تھا۔

اس موقع پر نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ کہ عدالتی حکم پر زمان پارک میں پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی جس کے دوران پولیس پرحملے کیے گئے، زمان پارک کو ایک نو گو ایریا بنادیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024