چینی صدر کا دورہ روس: دو طرفہ تعلقات کے ’نئے دور‘ کا آغاز ہوگا
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ آئندہ ہفتے ماسکو میں تعلقات کے ’نئے دور‘ کا آغاز کرنے والے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ بات کریملن نے جمعے کے روز کہی۔
بیجنگ اور ماسکو نے اعلان کیا کہ شی جنگ پن پیر سے بدھ تک روس میں ہوں گے جہاں وہ اپنے اسٹرٹیجک اتحادی کے ساتھ اہم بات چیت کریں گے۔
کریملن کے مشیر نے کہا کہ ولادیمیر پیوٹن اور شی جن پنگ دونوں ممالک کی جامع شراکت داری اور اسٹریٹجک تعلقات کو نئے دور میں داخل کرنے سے متعلق اہم اعلامیے پر دستخط کریں گے۔
چینی وزارت خارجہ نے شی جن پنگ کے دورے کو امن کا دورہ قرار دیا جس کا مقصد حقیقی کثیرالجہتی پالیسی پر عمل کرنا، عالمی طرز حکمرانی بہتر بنانا اور دنیا کی ترقی اور پیش رفت میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات، اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا انتشار کے نئے دور میں داخل ہو چکی، چین یوکرین بحران پر اپنے با مقصد اور منصفانہ مؤقف کو برقرار رکھے گا اور امن مذاکرات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرے گا۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں کی جانب سے رپورٹ کیے گئے بیانات کے مطابق روسی مشیر نے کہا کہ کریملن روس یوکرین تنازع پر بیجنگ کے سوچے سمجھے متحمل مؤقف کی بہت قدر کرتا ہے۔
شی جن پنگ نے رواں ماہ بطور صدر تیسری پانچ سالہ مدت کا آغاز کیا ہے، چین جو اہم روسی اتحادی ہے نے خود کو غیر جانبدار فریق کے طور پر رکھنے کی کوشش کی ہے اور روس اور یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ تنازع کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
گزشتہ ماہ تنازع پر 12 نکاتی پوزیشن پیپر میں چین نے تمام ممالک کی علاقائی خودمختاری کے لیے بات چیت اور احترام کا مطالبہ کیا۔