• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پی ٹی آئی کا حکومت پر مذاکرات کیلئے تاریخ، مقام کے تعین پر زور

شائع March 17, 2023 اپ ڈیٹ March 18, 2023
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری لاہورہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمانئدوں سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری لاہورہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمانئدوں سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے مذاکرات کا عندیہ دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کی ایک میز پر ملاقات کے لیے ایک تاریخ اور مقام کا تعین کرے تاکہ سب مل بیٹھیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ اعظم نذیر تارڑ مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے لیے آئے روز بیان دے رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مذاکرات کا کہا ہے۔

انہوں نے کہ اس عمل کو بیان سے آگے بھی بڑھائیں اور سیاسی جماعتوں کو ملنے کی تاریخ اور مقام دیں، عمران خان پہلے ہی مذاکرات کی حمایت کر چکے ہیں۔

ان کا یہ ٹوئٹ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب عمران خان بھی مفاہمت آمیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ وہ ہر کسی سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ میں پاکستان کی ترقی، مفاد اور جمہوریت کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا، اس سلسلے میں کسی سے بھی بات کرنے اور اس جانب ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے عمران خان کی جانب مذاکرات کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔

بعدازاں فواد چوہدری نے آج لاہور ہائی کورٹ کے باہر بات کرتے ہوئے ملاقات کی تاریخ اور مقام کا مطالبہ بھی دہرایا۔

وزیر اعظم اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ بیانات دے رہے ہیں لہٰذا آپ کو آگے بڑھنا چاہیے، آپ جس مقام پر بھی دعوت دیں گے، اسد عمر وہاں حاضر ہو جائیں گے، آپ بات کریں، ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ آخری بار تمام جماعتوں کے درمیان گفتگو کا موقع اس وقت آیا تھا جب فروری میں وزیر اعظم نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی اور عمران خان سمیت ملک کی تمام سیاسی قیادت کو ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے مدعو کیا تھا۔

شہباز شریف نے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر آل پارٹیز کانفرنس طلب کی تھی اور یہ کانفرنس ایک ایسے موقع پر بلائی گئی تھی جب 30 جنوری کو پشاور کے علاقے پولیس لائنز کی ایک مسجد میں خودکش بم دھماکے میں 84 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

پاکستان بار کونسل اے پی سی بلانے کے لیے تیار

علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے جمعے ایک بیان میں کہا کہ وہ بات چیت میں پیش رفت کے لیے ایک آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) بلانے کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان بار کونسل نے کہا کہ پی بی سی آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور پارلیمانی جماعتوں کی تمام مرکزی قیادت کو اپنے تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے اور آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے مدعو کرنے کے لیے تیار ہے۔

اعلامیے میں پی بی سی کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے کہا کہ تمام پارلیمانی جماعتیں اپنے تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کریں اور دیگر اہم عوامی مسائل جیسے مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی اور بے روزگاری وغیرہ پر توجہ دیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024