• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پشاور زلمی پہلے ایلیمنیٹرمیں کامیاب، اسلام آباد یونائیٹڈ پی ایس ایل8 سے باہر

شائع March 16, 2023
عامر جمال نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے ایلکس ہیلز اور صہیب مقٓصود کی اہم وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی ایس ایل
عامر جمال نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے ایلکس ہیلز اور صہیب مقٓصود کی اہم وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: پی ایس ایل
بابر اعظم نے 39 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 64 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم نے 39 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 64 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے پہلے ایلیمنیٹر نے پشاور زلمی نے کپتان بابر اعظم اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ کو 12 رنز سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے پہلے ایلیمنیٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

زلمی کی اوپننگ جوڑی صائم ایوب اور بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا اور صرف 4.3اوورز میں 60 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

60 کےمجموعے پر صائم ایوب 23 رنز بنانے کے بعد محمد وسیم کو کیچ دے بیٹھے۔

بابراعظم نے اپنے دلکش چوکوں سے دوسرے اینڈ سے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا جس کی بدولت زلمی نے ابتدائی چھ اوورز میں 77 رنز بنائے۔

نئے بلے باز حسیب اللہ کی اننگز بھی 11 رنز تک محدود رہی اور وہ شاداب کی گیند پر اعظم خان پھرتی کے سبب اسٹمپ ہو گئے۔

کپتان بابر اعظم نے بہترین فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ میں پانچویں نصف سنچری اسکور کی۔

بابر اعظم نے 39 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 64 رنز بنائے لیکن شاداب خان کی گیند پیڈ پر لگنے پر ان کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا۔

محمد حارث آج بہترین فارم میں نظر آئے اور شاداب خان کو خوبصورت اسکوپ کرتے ہوئے پیچھے کی جانب چھکا بھی لگایا لیکن مشکل وقت میں وکٹ پر رکنے کے بجائے بڑے شاٹس مارنے کی کوشش میں وہ باؤنڈری پر محمد وسیم کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

جیمز نیشام اور عامر جمال کا وکٹ پر قیام محض چند گیندوں تک محدود رہا جبکہ عظمت اللہ عمرزئی دو چوکے لگانے کے بعد فہیم اشرف کی وکٹ بن گئے۔

پشاور زلمی ابتدا میں ملنے والے اچھے آغاز کا فائدہ نہ اٹھا سکی اور آخری چھ اوورز میں صرف 43 رنز بنا سکی۔

پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 183رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں رحمٰن اللہ گرباز نے جارحانہ انداز اختیار کیا لیکن 10 رنز بنانے کے بعد وہ عظمت اللہ عمرزئی کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس موقع پر ایلکس ہیلز کا ساتھ دینے صہیب مقصود آئے اور دونوں دوسری وکٹ کے لیے 115 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کے لیے اچھی بنیاد رکھی۔

اس مرحلے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم انتہائی مضبوط پوزیشن میں نظر آتی تھی لیکن عامر جمال کے ہاتھوں 60 رنز بنانے والے صہیب مقصود کے بولڈ ہونے کے بعد زلمی کے باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا اور پشاور زلمی کی بیٹنگ افراتفری کا شکار ہو گئی۔

نئے بلے باز اعظم خان صرف دو رنز بنانے کے بعد سلمان ارشاد کی وکٹ بن گئے لیکن یونائیٹڈ کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب عامر جمال نے 37 گیندوں پر 57 رنز بنانے والے انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کو چلتا کردیا۔

گزشتہ چند میچوں میں فتح گر اننگز کھیلنے والے فہیم اشرف اس مرتبہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی بنے جبکہ منرو کی مزاحمت سے بھرپور 9 گیندوں پر 4 رنز کی باری سلمان ارشاد کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اختتامی اوورز میں شاداب خان نے چند ہاتھ دکھاتے ہوئے 12 گیندوں پر 26 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ان کی یہ کاوش بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کو فتح دلانے کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنا سکی اور زلمی نے میچ میں 12 رنز سے کامیابی سمیٹ کر دوسرے ایلیمنیٹر کے لیے کوالیفائی کر لیا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم ایونٹ سے باہر ہو گئی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی دو اہم وکٹیں لینے پر عامر جمال کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پشاور زلمی کل دوسرے ایلیمنیٹر میں لاہور قلندرز کا سامنا کرے اور اس میچ کی فاتح فائنل میں ملتان سلطانز سے مدمقابل ہو گی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پشاور زلمی: بابر اعظم(کپتان)، صائم ایوب، محمد حارث، تام کوہلر کیڈمور، حسیب اللہ خان، جیمز نیشام، عامر جمال، مجیب الرحمٰن، عظمت اللہ عمر زئی، وہاب ریاض اور سلمان ارشاد۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان(کپتان)، ایلکس ہیلز، رحمٰن اللہ گرباز، صہیب مقصود، کولن منرو، اعظم خان، فہیم اشرف، مبشر خان، حسن علی، محمد وسیم اور فضل الحق فاروقی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024