چین گوادر منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں
کوئٹہ: چین نے اپنی اس دلچسپی کو ظاہر کیا ہے کہ وہ گوادر شہر میں مواصلاتی رابطوں، بندرگاہ، تعلیم اور شمسی توانائی جیسے منصوبوں میں سرمیایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے۔
کل جمعرات کے روز گوادر میں منعقدہ ایک اجلاس میں چین کے اصلاحات اور قومی ترقی کمیشن کے ایک وفد نے بلوچستان کے ضلع کیچ میں میرانی ڈیم کی تعمیر اور گوادر میں توانائی کے منصوبے کے علاوہ بلوچستان میں کئی دوسرے شعبوں میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، تعمیر و ترقی کے وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر برائے پو رٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل اور صوبائی چیف سیکرٹری بابر یعقوب فاتح نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
چین وفد کی سبراہی ترقی اور اصلاحات سے متعلق قومی کمیشن کے نائب چیئرمین ژانگ چاؤ کیانگ نے کی جس پاکستان میں چین کے سفیرسن وی ڈونگ اور کراچی میں چین کے ایک کونسلر بھی شامل تھے۔
اجلاس کے اندر متعدد منصوبوں پر بات چیت ہوئی جس میں چین کے تعاون سے کراچی سے پسنی تک فیری سروس شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ گوادر کے عوام کے لیے مفت اور کم لاگیت کے مکانات کی تعمیر، شمسی توانائی سے گوادر میں گشتیاں اور واٹر پمپ چلانے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں سرکاری ملازمین کو قرضے فراہم کرنے پر بھی بات ہوئی۔
اس موقع پر چینی وفد نے کہا کہ وہ گوادر میں ایک چھوٹی انڈسٹری کو قائم کر کے وہاں ہر تکنیکی مدد فراہم کرنے کے سلسلے کو مزید وسیع کریں گے اور اس ہی طرح کشتیوں کو تیار کرنے کے لیے یونٹ بھی بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی منصوبوں کا آغاز مقامی نوجوانوں سے کیا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ چین کے ڈاکٹر مسلسل گوادر کا دورہ کرتے ہیں اور یہاں کے لوگوں کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
دورانِ اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ مقامی لوگوں کو صنعتی شعبے میں روزگار فراہم کیا جائے گا اور چین کی سرمایہ کاری سے بہت سے اور منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ برسات کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے چین ڈیم تعمیر کرے گا اور ماربل بنانے کی صنعتیں بھی قائم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کاشغر سے گوادر تک روڈ کا منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی اور اقتصادی رابطوں میں تیزی پیدا کرے گا جس سے خطے میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے گوادر کے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔