عثمان کی تیز ترین سنچری، سلطانز کے ہاتھوں شکست کے بعد گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل سے باہر
پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے ملتان سلطانز نے اپنی شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے عثمان خان کی ریکارڈ ساز تیز ترین سنچری کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے دی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو انتہائی تباہ کن ثابت ہوا۔
ٹورنامنٹ میں پہلا میچ کھیلنے والے عثمان خان نے پہلے ہی اوور سے جارحانہ انداز اپنایا اور کپتان محمد رضوان کے ہمراہ صرف 10اوورز میں 157 رنز کی شراکت قائم کی۔
عثمان خان نے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے صرف 22 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی اور پھر اگلی 14 گیندوں پر مزید دھواں دار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین ہندسوں تک رسائی حاصل کرتے ہوئے صرف 36 گیندوں پر سنچری بنا کر ایونٹ کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
عثمان نے صرف 43 گیندوں پر 9 فلک بوس چھکوں اور اور 12 چوکوں کی مدد سے 120 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
گزشتہ روز صرف 41 گیندوں پر سنچری بنانے والے رائلی روسو کی اننگز اس مرتبہ صرف 15 رنز پر تمام ہوئی اور وہ قیس احمد کی وکٹ بن گئے۔
کپتان رضوان احمد نے 29 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 55 رنز کی باری کھیلی لیکن قیس نے ان کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔
اختتامی پانچ اوورز میں ٹم ڈیوڈ اور کیرن پولارڈ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 58 رنز جوڑے، ٹم ڈیوڈ نے 43 جبکہ پولارڈ نے 23 رنز بنائے۔
ملتان سلطانز نے مقررہ اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 262 رنز بناتے ہوئے ٹورنامنٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے قیس 2 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے لیکن اس کے لیے انہوں نے 4 اوورز کے کوٹے میں 77 رنز دیے اور لیگ کی تاریخ کے سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے۔
ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کی اننگز کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور پشاور زلمی کے خلاف 145 رنز کی اننگز کھیلنے والے جیسن روئے پہلے ہی اوور میں پویلین لوٹ گئے۔
مارٹن گپٹل نے جارحانہ انداز اپنایا اور عمیر بن یوسف کے ساتھ مل کر اسکور کو 60 تک پہنچایا لیکن گپٹل کی 14 گیندوں پر 4 چھکوں سے مزین 37 رنز کی اننگز کھیل کر چلتے بنے۔
ابھی گلیڈ ایٹرز اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ محمد حفیظ بھی صرف ایک رن بنانے کے بعد عباس آفریدی کی وکٹ بن گئے۔
68 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد عمیر کا ساتھ دینے افتخار احمد آئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 104 رنز کی شراکت قائم کر کے گلیڈی ایٹرز کو میچ میں واپس لانے کی اچھی کوشش کی۔
افتخار احمد نے 31 گیندوں پر 53 اور عمیر نے 36 گیندوں پر 67 رنز کی اننگز کھیلی لیکن پھر یکے بعد دیگرے دونوں کھلاڑی اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔
عمر اکمل نے بھی چند ہاتھ دکھاتے ہوئے 10 گیندوں پر 28 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ اختتامی اوورز میں قیس احمد اور نوین الحق نے 17، 17رنز کی باری کھیلی لیکن ان کی یہ کاوش بھی گلیڈی ایٹرز کو فتح دلانے کے لیے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔
اننگز کے دوران عباس آفریدی نے بھی محمد نواز، عمید آصف اور عمر اکمل اکمل کو لگاتار تین گیدنوں پر آؤٹ کر کے ہیٹ کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 253 رنز بنا سکی اور ملتان سلطانز نے 9 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی۔
ملتان سلطانز کی جانب سے عباس آفریدی نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک سمیت 5 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ احسان اللہ نے دو وکٹیں لیں۔
اس شکست کے ساتھ ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پاکستان سپر لیگ کے پلے آف مرحلے سے باہر ہو گئی ہے۔