• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے

شائع March 10, 2023
پی ٹی آئی بلوچستان نے عمران خان کے خلاف درج مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج  کیا تھا— فوٹو: اے پی پی
پی ٹی آئی بلوچستان نے عمران خان کے خلاف درج مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا— فوٹو: اے پی پی

بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے میں درج مقدمے کے سلسلے میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے جاری وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

گزشتہ روز اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے الزام میں درج کیے گئے بغاوت کے مقدمے میں کوئٹہ کی مقامی عدالت کے جج نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

پی ٹی آئی بلوچستان نے عمران خان کے خلاف درج مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، درخواست میں پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف کوئٹہ میں درج مقدمہ ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

وکیل سید اقبال شاہ ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بجلی روڈ تھانہ میں مقدمہ درج نہیں ہوسکتا، جس الزام پر مقدمہ درج ہوا وہ بجلی روڈ تھانہ کی حدود میں سرزسد نہیں ہوا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کو ختم کیا جائے، جوڈیشل میجسٹریٹ کی جانب سے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ معطل کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔

سماعت کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف درج مقدمے اور وارنٹ گرفتاری 2 ہفتوں کے لئے معطل کردیے، عدالت نے آئی جی پولیس، ڈی آئی جی، ایس پی لیگل اور ایس ایچ او کو نوٹسز جاری کر دیے۔

عدالت نے عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے خلیل کاکڑ کو بھی نوٹس جاری کر دئیے، اس کے بعد عدالت نے سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کیس کی سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔

کوئٹہ میں عمران خان کے خلاف درج مقدمے سے متعلق معاملے پر جوڈیشل مجسٹریٹ اول کی عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے الزام میں بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ 5 مارچ کو بجلی روڈ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ عبدالخلیل کاکڑ نامی شہری کی درخواست پر درج کیا گیا جس میں بغاوت کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک کرائم کی روک تھام سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔

درخواست گزار نے مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ عمران خان نے ریاستی اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے جبکہ عمران خان نے ریاستی اداروں کے افسران کے خلاف بلاجواز اشتعال انگیز تقاریر کر کے نفرت بھی پھیلائی۔

یاد رہے کہ گزشتہ 2 پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی تھی۔

ان میں سے ایک درخواست کوئٹہ میں درج مذکورہ مقدمے کے حوالے سے بھی دائر کی گئی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے دائر کی گئی تینوں درخواستوں میں 15 دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں مقیم ہیں اور یہ ان کا آئینی حق ہے کہ انہیں اجازت دی جائے کہ وہ ضمانت کے حصول کے لیے اس معزز عدالت کے روبرو پیش ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024