خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کیلئے گورنر، الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس بے نتیجہ ختم
خیبرپختونخوا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے گورنر حاجی غلام علی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کا مشاورتی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔
آج گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے دوران اسلام آباد میں ایک اور مشاورتی اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا اور الیکشن کمیشن کے درمیان دو گھنٹے پر محیط مشاورتی اجلاس خوشگوار ماحول میں منعقد ہوا۔
بیان میں بتایا گیا کہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے وفد نے گورنر کو انتخابات اور اس پر آنے والے اخراجات کے حوالے سے تفیصلی بریفنگ دی گئی اور سیکیورٹی کے معاملات بھی زیر غور آئے۔
تاہم خیبرپختونخوا میں انتخابات کرانے کے لیے کسی حتمی تاریخ کا فیصلہ نہ ہو سکا اور اسلام آباد میں ایک اور مشاورتی اجلاس کرنے پر اتفاق ہوا جو آئندہ ہفتے وفاقی دارالحکومت میں ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے وفد میں سیکریٹری الیکشن کمیشن عمیر حمید خان، اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال اور ڈی جی لا محمد ارشد شامل تھے۔
یاد رہے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد الیکشن کمیشن نے گورنر خیبرپختونخوا کو انتخابات کے لیے تاریخ دینے لیے خط لکھا تھا، جبکہ گورنر غلام علی نے تاریخ دینے کے بجائے الیکشن کمشن حکام کو تفیصلی مشاورت کے لیے جوابی خط لکھ کر پشاور آنے کی تجویز دی تھی۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے از خود نوٹس کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز کی مقررہ مدت میں کرائے جائیں۔
سپریم کورٹ نے اس میں یہ بھی کہا تھا کہ صدر مملکت اور گورنر خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن پاکستان کی مشاورت سے بالترتیب پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تاریخیں طے کریں گے۔
عدالتی حکم کی تعمیل میں خیبرپختونخوا کے گورنر غلام علی نے 6 مارچ کو صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو مشاورت کی دعوت دی تھی۔
گورنر غلام علی نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو منگل (7مارچ) یا بدھ (8 مارچ) کو انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے مشاورت کے لیے دن 11 بجے اپنے دفتر میں خوش آمدید کہوں گا۔
اس کے جواب میں گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے گورنر خیبرپختونخوا کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ مشاورت کے لیے سیکریٹری، اسپیشل سیکریٹری اور ڈی جی (قانون) پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
جواب میں گورنر خیبرپختونخوا نے مشاورت کے لیے 8 مارچ (آج) کی تاریخ مقرر کی اور الیکشن کمیشن کی ٹیم سے کہا تھا کہ وہ انتخابات کے پرامن انعقاد سے متعلق تمام امور پر تیار ہو کر آئیں۔